بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں مستونگ اور کولواہ میں پاکستانی فوج پر حملوں میں 3 اہلکار ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ اور کولواہ میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپوں کو نشانہ بنایا، حملے میں دشمن فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب نو بجے کے قریب مستونگ کے علاقے اسپلنجی، مَروْ میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کو دو اطراف سے راکٹ، گرنیڈ لانچر اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا کہ آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے حملوں میں سرمچاروں نے دشمن فوج کے پوزیشنز پر متعدد راکٹ و گرنیڈ داغے، دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک اور چار زخمی ہوگئے جبکہ دشمن کو مالی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد حواس باختہ دشمن فوج نے مختلف اطراف میں متعدد مارٹر گولے فائر کیئے تاہم سرمچار منصوبہ بندی کے تحت اپنے محفوظ ٹھکانوں کو پہنچ گئے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز مغرب کے وقت کیچ کے علاقے کولواہ میں سکگ کے مقام پر ایک اور حملے میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کونشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے دشمن فوج پر گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں دشمن فوج کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم تین زخمی ہوگئے۔
انہوںنے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ آزاد بلوچ وطن کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی۔