پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار بلوچ طالب علم خداد داد سراج 21 دن کی گمشدگی کے بعد سرگودھا سے بازیاب ہوگئے۔
سرگودھا میں میڈیکل کالج کے طالب علم تربت تجابان کے رہائشی خداداد سراج کو مارچ 2024 کو مسلح افراد نے اس وقت جبری اغوا کے بعد لاپتہ کردیا جب وہ رات 8.30 بجے اپنے ایک دوست کے ساتھ روٹی لینے کے لیے اپنے روم سے باہرگیا تھا اور واپس آتے ہوئے بہادرشاہ ظفر روڈ پر الرشید ہسپتال سرگودھا کے سامنے ایک نامعلوم شخص نے ایڈریس پوچھنے کے بہانے روکھے رکھا اور اسی وقت ایک سفید رنگ کی کلٹس گاڑی میں سوار افراد نے انہیں اغوا کیا۔
ان کی بازیابی کے لیے 14 مارچ 2024 کو بلوچستان میںضلع کیچ کے علاقے کرکی تجابان کے مقام پر سی پیک روٹ کو خواتین اور بچوں نے بلاک کرکے دھرنا دیا مگر ضلع کیچ کی انتظامیہ سے معاہدہ کے بعد خداداد سراج کی بازیابی کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا گیا تاہم دو دن بعد سی پیک شاہراہ ایم ایٹ کو دوبارہ کرکی کے مقام پر خداداد سراج کی بازیابی میں وعدہ خلافی کے بعد بند کردیا گیا لیکن کمشنرمکران اور ڈپٹی کمشنر کیچ کی ایک بار پھر یقین دہانی کے سبب تین جاری رہنے والا دھرنا موخر کیا گیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی اور خدا داد کی فیملی نے 31 مارچ کو تربت میں گرینڈ ریلی اور احتجاج کا اعلان کررکھا تھا تاہم آج وہ سرگودھا سے بازیاب ہوگئے۔