امریکی ایوان نمائندگان میں ٹک ٹاک پرپابندی کابل منظور

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

امریکی ایوان نمائندگان میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل 65کے مقابلے میں 352 ووٹوں سے منظورکرلیا گیا۔سینٹ میں منظوری کے بعد یہ بل قانون بن سکتا ہے۔

ایوان سمجھتا ہےٹک ٹاک امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے خطرات پیدا کرتا ہے۔

اس پابندی سے بچنے کے لیے چینی ٹیک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کو چھ ماہ کے اندر ٹک ٹاک ایپ میں اپنا حصہ بیچنے کی ضرورت ہوگی۔

امریکی ایوان نمائندگان نے ایک بل کی منظوری دی ہے، جس میں مقبول ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر اس صورت میں ملک بھر میں پابندی لگ جائے گی اگر چین میں مقیم ایپ کامالک اسے کسی اور کو فروخت نہیں کر دیتا۔ بل میں کمپنی کو اس کی پیرنٹ چینی کمپنی ‘بائٹ ڈانس چھوڑنے کے لیے چھ ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ چین کی ملکیتی کمپنی 17 کروڑ امریکی صارفین کے ڈیٹا کا غلط استعمال کر سکتی ہے جس سے امریکی قومی سلامتی کے لیے بھی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس تازہ پابندی سے بچنے کے لیے چینی ٹیک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کو چھ ماہ کے اندر ٹک ٹاک ایپ میں اپنا حصہ بیچنے کی ضرورت ہوگی ورنہ اسے امریکی ایپ اسٹورز اور ویب ہوسٹنگ پلیٹ فارمز کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

قانون ساز ان خدشات کے تحت کام کررہے ہیں کہ کمپنی کا موجودہ ملکیتی نظام ، امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے۔ یہ بل جو بدھ کے روز 65کے مقابلے میں 352 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا گیا، اب سینٹ میں جائے گا۔

سینٹ میں اس کے منظور ہونے کے کتنے امکانات ہیں یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ٹک ٹاک کے ڈیڑھ سو ملین سے زیادہ امریکی صارفین ہیں۔ اور یہ چین کی ٹیکنالوجی فرم ’بائٹ ڈانس لمیٹڈ‘ کا مکمل ملکیت والا ذیلی ادارہ ہے ۔

قانون ساز سمجھتے ہیں کہ بائٹ ڈانس ، چینی حکومت کے زیر اثر ہے جو اس سے جب بھی چاہے ، امریکہ میں ٹک ٹاک کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ تاہم ٹک ٹاک اس کی تردید کرتا ہے کہ اسے چینی حکومت کے آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ تشویش چین کے قومی سلا متی سے متعلق بعض قوانین کے سبب پیدا ہوئی جنکے تحت تنظیموں کو انٹیلیجینس جمع کرنے میں مدد کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment