بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی تک وہ کسی کے ساتھ حکومت میں شامل نہیں ہونگے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے چار جماعتی اتحاد کے زیراہتمام دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر محمود خان اچکزئی ،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، عبدالخالق ہزارہ ،نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے بھی خطاب کیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اختر مینگل نے کہا کہ میں چار جماعتی اتحاد کے اکابرین کا شکر گزار ہوں اور تمام حاضرین کا بھی شکر گزار ہوں اور ان خواتین کا بھی شکر گزار ہوں جو کہ وہ سردی میں بھی دھاندلی کے خلاف گھروں سے نکل کر یہاں موجود ہیں میں ۔کوئٹہ مستونگ قلات خضدار اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے کارکنوں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی اور چار جماعتی اتحاد کے امیدواروں کو ووٹ دیکر کامیاب کرایا لیکن انہیں فرشتوں نے ووٹ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا لگتا ہے کہ بنگلہ دیش بھی محمود خان اچکزئی اور چار جماعتی اتحاد کے رہنمائوں نے توڑا ہے، اس ملک میں جتنے بھی نوجوان لاپتہ ہیں یا ہزارہ برادری کا قتل ہوا ہے ان سب کے ذمہ دار بھی ہم ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایسے امیدوارو تھے جنہوں نے 7ووٹ حاصل کیے ان کو 704بنا دیا جنہوں نے 8ووٹ حاصل کیے ان کو 814بنا دیا یہ کرشمہ صرف بلوچستان میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں یہ کھیل کھیلا گیا۔2018میں فیض آباد جبکہ 2024میں فیصل آبادیوں کو کامیاب کرایا یہ سب نکے کے آبا کے کمالات ہیں ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ اگر سزا دینی ہے دھاندلی کا تو صرف آر او اور ڈی آر او کی بجائے اسکی سزا کور کمانڈر کو دینی چاہیے اور سیکٹر کمانڈ اس کے ذمہ دار ہے اگر غصہ نکالنی ہے تو آئی ایس آئی کے حوالدار پر غصہ نکالے۔
انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کے عیوض ہمارے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا ۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ محمد علی جناح کے مسلم لیگ کو بھی نہیں بخشا اسکو کئی حصوں میں تقسیم کیا ۔مجیب الرحمان نے اکثریت حاصل کیا لیکن اس کو اقتدار دینے کے بجائے پاکستان کو دولخت کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 2024کے انتخابات جمہوریت کے تابوت میں آخری کیل ہے جب میاں صاحب کا ووٹ چوری ہوتا ہے تووہ یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو جب بلوچستان کے لوگوں کا مینڈیٹ چوری ہوتا ہے تووہ خاموشی اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمارے خواتین اپنے پیاروں کے بازیابی کیلئے اسلام آباد جاتے ہیں تو انہیں بے عزت کیا جاتا ہے ۔میں اس تمام خرابی کے ذمہ دار نا تو نام نہاد نگران وزیر اعظم نگران وزیر اعلیٰ کو اس کا الزام دیتا ہوں بلکہ اس کا اصل ذمہ دار پاکستان فوج کے سربراہ ہے جن کی دخل اندوزی کی وجہ سے آج ہم سب سراپا احتجاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ کمشنر اسلام آباد نے دھاندلی کا اعتراف کرلیا ہے جو بہت بڑی غیر ت کا مظاہرہ کیا ہے اسی طرح جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کو مبارک باد دیا ہے کہ آپ جیت گئے تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ سیٹ جس کا ہے اس کو دو میں نے نہیں جیتا ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک سیاسی معاملات میں مداخلت بند نہیں کیا جاتا ہمارے لاپتہ افراد کو رہا نہیں کیا جاتا ہم اس وقت تک کسی کے ساتھ حکومت میں شامل نہیں ہوں گے ہمارے لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی ۔ڈیتھ سکواڈ جو سرکاری سرپرستی میں چل رہی ہے انکے خاتمہ تک ہم کسی سے مذاکرات نہیں کریں گے ۔