بلوچستان بھر میں پاکستانی پارلیمانی الیکشن کیخلاف بم حملوں اور دھماکوں میں شدت آئی ہے ۔
خضدار ،پنجگور،خاران ، مستونگ اور کوئٹہ میں پیپلز پارٹی ، جے یو آئی اور بی این پی کے انتخابی دفاترپرسمیت پولیس تھانہ وڈی سی آفس بم حملے ودھماکوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
پنجگور کے علاقے چتکان میں ڈی سی آفس پر دستی بم حملہ ہوا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دستی بم ڈی سی آفس کے صحن میں گرکر پھٹ گیا۔تاہم دھماکے میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
اسی طرح خاران شہر میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کے گھر کے قریب دھماکا ہوا۔
ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے خاران شہر میں پی بی 33 صوبائی اسمبلی کیلئے پیپلز پارٹی کے امیدوار چیئرمین میر نورالدین نوشیروانی کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا۔
دھماکے سے جانی و مالی نقصانات کی اصلاع موصول نہیں ہوئی۔
دھماکے کے بعد پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
جبکہ خضدار کے علاقے زہری نورگامہ بازار میں جمعیت علماءاسلام اور بی این پی کے انتخابی دفتر پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ ہوا۔
حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
اطلاع ملتے ہی لیویز نے علاقے کی ناکہ بندی کردی۔
دریں اثنا کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر دھماکا ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا کچرے کے ڈھیر میں ہوا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، تحقیقات جاری ہے۔
دھماکے سے ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔
علاوہ ازیں مستونگ میں پولیس تھانے پر بھی دستی بم سے حملے کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد مستونگ میں سٹی پولیس تھانے پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے ۔
بم حملے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔