کینیڈا: سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے پربھارتی خفیہ ایجنسی “را” کا سربراہ ملک بدر

0
207
فوٹو: انڈیا ڈاٹ کام

کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے پربھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے سربراہ کوملک بدرکردیاگیا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈین سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت کے پیچھے انڈین حکومت کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں رواں برس 18 جون کو سکھ گرودوارہ کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا کے انٹیلی جنس کے اداروں نے سکھ رہنما کی موت اور انڈین ریاست کے درمیان ایک ’قابل اعتماد‘ تعلق کی نشاندہی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے حال ہی میں انڈیا میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔

کینیڈین وزیر اعظم ٹروڈو نے پیر کو کینیڈا کی پارلیمان میں کہا کہ ’کینیڈا کی سرزمین پر کسی کینیڈین شہری کے قتل میں کسی غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ آزاد، کھلے اور جمہوری معاشروں کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔‘

انڈیا نے اس سے قبل خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی تھی۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے وزیر اعظم ٹروڈو کے تبصرے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ کینیڈا نے پیر کو اعلیٰ ترین انڈین سفارتکار پون کمار رائے کو بھی اس معاملے پر ملک بدر کر دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کینیڈا سے ملک بدر کیے جانے والے انڈیا کے اعلیٰ سفارتکار کینیڈا میں انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here