بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے گذشتہ دنوں لاپتہ ہونے والے 6 فٹبال کھلاڑیوں کی پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی سے تعلق کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔
ڈیرہ بگٹی میں پاکستانی فوج کی جانب سے ان لاپتہ کھلاڑیوں کی بازیابی کیلئے فوجی آپریشن کے نام سے جارحیت جاری ہے جس میں اب تک متعدد افرادکو حراست بعد لاپتہ کیا گیا ہے اور کئی گھرانوں اور املاک کو نذر آتش کرنے کی خبریں رپورٹ ہوئی ہیں۔
فوجی آپریشن کے نام سے جاری اس جارحیت میں اب تک لاپتہ کئے گئے 8 افراد کی شناخت بھی ہوگئی ہے ۔
ڈیرہ بگٹی و سوئی میں جاری فوجی آپریشن و مسلح افراد مابین جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیںجس میں 5 افراد کی ہلاکت کی خبریں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
اس سلسلے میں بلوچ لبریشن ٹائیگرز نامی ایک مسلح تنظیم کے ترجمان میران بلوچ کی جانب سے سوشل میڈیامیں جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ گزشتہ روز بلوچ سرمچاروں نے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقے گو میں ایک کروائی کرتے ہوئے آئی ایس آئی کے چھ ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تمام افراد برارہ راست پاکستان کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے آئی ایس آئی کیلئے کام کررہے تھے۔ گرفتار ایجنٹوں میں سے ایک کا بھائی آئی ایس آئی میں کیپٹن ہے اور ایک کا بھائی آئی ایس آئی میں جونیئر آفیسر ہے۔
بی ایل ٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں جن کو فٹبالر بنا کر ہیش کیا جارہا ہے وہ آئی ایس آئی کے سرگرم ایجنٹ تھے جو کہ ضلع ڈیرہ بگٹی میں نہتے لوگوں کو لاپتہ کروانے اور شہید کروانے میں براہ راست ملوث رہے ہیں۔
ترجمان میران بلوچ کا کہنا تھا کہ 10 ستمبر کی صبع سے پاکستانی فوج نے زین کوہ، سوئی اور اُوچ کے آس پاس کے علاقوں میں وسیع آپریشن کا آغاز کیا جو دن بھی جاری رہا۔ زین کوہ کے پہاڑی دامن میں پاکستان فوج کے اہلکاروں پر بی ایل ٹی کے سرمچاروں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ آپریشن میں مصروف تھے حملے میں متعدد فوجی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا گیا جبکہ اس جھڑپ میں پاکستان فوج کو تین فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل تھی جن میں ایک کو بلوچ سرمچاروں نے نشانہ بنایا جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ سوئی چھاؤنی پہنچنے سے پہلے گر کر تباہ ہوا۔
بی ایل ٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر اس آپریشن میں آٹھ گن شپ ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں جنہوں نے سینکڑوں اہلکاروں کو مخلتف علاقوں میں لینڈ کیا ہے جو اس وقت تک انہی علاقوں میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا جن علاقوں میں آپریشن کی جارہی ہے ان جگہوں پر بی ایل ٹی کی جانب سے مکمل طور پر تیاری کر لی ہے اور دشمن فوج کو کسی بھی پیش قدمی کا منہ توڑ جواب ملے گا۔
سنگر نیوز ڈیسک نے بی ایل ٹی کے بیان کی تصدیق کیلئے مختلف ذرائع استعمال کئے لیکن آزاد ذرائع سے سے بی ایل ٹی کی بیان کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔