یورپی یونین کانائیجر کی نئی فوجی حکومت کو تسلیم نہ کرنیکا اعلان

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read
فوٹو: اے ایف پی

یورپی یونین افریقی ملک نائیجر میں اسی ہفتے مسلح بغاوت کے بعد اقتدار میں آنے والی نئی فوجی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی۔ ساتھ ہی یورپی یونین نے نائیجر کے لیے جملہ مالی امداد اور ہر طرح کا سکیورٹی تعاون بھی معطل کر دیے ہیں۔

برسلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یونین کے خارجہ امور کے نگران اعلیٰ ترین سفارتی اہلکار یوزیپ بوریل نے آج ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین نائیجر میں بغاوت کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے والی نئی عسکری انتظامیہ کو نہ تو تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی ایسا کرے گی۔

ستائیس رکنی یورپی یونین کے فیصلے کے مطابق برسلز نے نہ صرف نائیجر کے لیے اپنی ہر طرح کی مالی امداد روک دی ہے بلکہ عسکریت پسند جہادیوں کے خلاف نائیجر کی حکومت کے ساتھ اپنی طرف سے ہر طرح کا سکیورٹی تعاون بھی معطل کر دیا ہے۔

تین روز قبل بدھ کے دن نائیجر کی فوج نے ملک کے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ نیامے میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند ہیں۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ بوریل کے جاری کردہ بیان میں ہفتے کے روز یہ بھی کہا گیا کہ اس وقت اپنی سرکاری رہائش گاہ ہر نظر بند محمد بازوم اب بھی نائیجر کے قانونی صدر ہیں۔

ساتھ ہی بوریل کے بیان میں یہ بھی کہا گیا، یورپی یونین مطالبہ کرتی ہے کہ صدر بازوم کو نہ صرف فوری طور پر رہا کیا جائے بلکہ فوجی بغاوت کے ذمے دار عناصر کو یہ بات بھی یقینی بنانا چاہیے کہ صدر بازوم اور ان کے اہل خانہ کو جان کو کوئی خطرہ نہ ہو۔‘‘

Share This Article
Leave a Comment