پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق ادا نہیں کر رہا اور نہ ہی دوحہ معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔
خواجہ آصف نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ گزشتہ چار یا پانچ دہائیوں سے 50 سے 60 لاکھ افغان باشندوں کو پاکستان میں تمام تر حقوق کے ساتھ پناہ میسر ہے لیکن اس کے برعکس پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو افغان سرزمین پر پناہ گاہیں میسر ہیں۔
خواجہ آصف کا بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب گزشتہ روز ہی فوج نے ایک ہفتے کے دوران ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 12 اہلکاروں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں متنبہ کیا گیا تھا کہ اس طرح کے حملے ناقابلِ برداشت ہیں جن کی روک تھام کے لیے مؤثر جوابی کارروائی کی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین پر کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو حاصل آزادی اور محفوظ پناہ گاہوں پر مسلح افواج کو شدید تشویش ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ صورتِ حال مزید جاری نہیں رہ سکتی، پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔