بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں زرغون اور مارگٹ میں پاکستانی فوج پر حملے اور 9 اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ ادری قبول کرلی ہے ۔
ترجمان کاکہنا تھا کہ ہمارے سرمچاروں نے زرغون اور مارگٹ حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے9 اہلکار ہلاک اور 7 زخمی کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون میں قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو نشانہ بنایا، سرمچاروں نے پوسٹ پر دو اطراف سے جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم تین دشمن اہلکار زخمی حالت میں بھاگ گئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ آج صبح قابض فوج نے زرغون، مارگٹ و گردنواح کے علاقوں میں پیش قدمی کا آغاز کیا، جس میں انہیں گن شپ و جاسوس طیاروں کی کمک حاصل تھی، اس دوران مارگٹ میں پہلے ہی سے گھات لگائے بی ایل اے کے سرمچاروں نے قابض فوج کے پیدل اہلکاروں کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے کے نتیجے میں کم از کم 4 مزید دشمن اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ کہ زرغون سمیت بولان و گردونواح کے علاقوں میں چند کوئلہ کان ٹھیکیدار اور مزدور باقاعدہ قابض پاکستانی فوج کے لیئے بطور آلہ کار کام کررہے ہیں جن کی حفاظت کیلئے قابض فوج علاقوں میں پوسٹ قائم کررہی ہے مذکورہ پوسٹ بھی اسی مقصد کیلئے قائم کی گئی تھی جس کو نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ قابض فوج کے پیرول پر کام کرنے والے افراد یاد رکھیں جو فوج اپنی حفاظت نہیں کرسکتی ہے، وہ اپنے سہولت کاروں کو بھی تحفظ فراہم نہیں کرسکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس سے قبل بھی تنبیہہ جاری کرچکی ہے اور ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ قابض فوج کیلئے مخبری، راشن فراہم کرنے اور واٹرسپلائی نصب کرکے سہولیات فراہم کرنے سے گریز کریں وگرنہ قابض فوج کی سہولت کاری کرنے والا کوئی ٹھیکیدار یا مزدور اپنے جانی و مالی نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی قومی آزادی حاصل کرنے کیلئے ایک وسیع سوچ و سیاسی پروگرام رکھتی ہے، ہر معاملے پر سیاسی نقطہ نظر سے غور کرنے کے بعد فیصلہ لیا جاتا ہے۔ بی ایل اے عوامی حمایت کو ہی طاقت کا سرچشمہ سمجھتی ہے اور عوام کو تکلیف پہنچانے کو قومی جرم تصور کرتی ہے۔ لیکن قابض سے ساز باز کرنے والا چاہے کسی بھی قوم سے تعلق رکھتا ہو، اسے ہرگز بخشا نہیں جائیگا۔