پاکستان مذہبی آزادی کی تشویشناک ممالک میں شامل

0
132

امریکہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سالانہ رپورٹ میںچین، پاکستان اور میانمار سمیت 12 ممالک کو وہاں مذہبی آزادی کی موجودہ صورتِ حال کے لیے “خاص تشویش والے ممالک” کے طور پر نامزد کیا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے پیر کو یہ رپورٹ جاری کی جو ہر سال اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے مرتب کی جاتی ہے۔

رپورٹ میں دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورت حال ، مذہبی عقیدے اور گروہوں، مذہبی فرقوں اور افراد کے طرز عمل کی خلاف ورزی کرنے والی حکومتی پالیسیوں کا احاطہ کیا جاتا ہے۔

رپورٹ میں ہر ملک اور ہر علاقے میں مذہبی آزادی کو فروغ دینے والی امریکی پالیسیوں کا بھی اعادہ کیا جاتا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے 1998 کے بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت، مذہبی آزادی کی شدید خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے یا انہیں برداشت کرنے پر،برما (میانمار)، عوامی جمہوریہ چین، کیوبا، اریٹیریا، ایران، نکاراگوا، ڈیموکریٹک پیپلز ری پبلک آف کوریا، پاکستان، روس، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان کو خاص تشویش والے ممالک کی حیثیت سے نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

محکمۂ خارجہ کی اس رپورٹ میں پاکستان کی صورتِ حال کے بارے میں میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پولیس بعض اوقات مذہبی اقلیتوں کے ارکان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔

رپورٹ کے مطابق عدالتوں نے توہینِ مذہب کے قوانین کا نفاذ جاری رکھا جن کی سزا موت تک تھی۔ تاہم کبھی بھی توہینِ مذہب کے جرم میں کسی کو پھانسی نہیں دی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کے مطابق 2022 کے دوران کم از کم 52 افراد پر توہینِ مذہب یا متعلقہ مذہب کی بنیاد پر کرمنل الزامات لگائے گئے جن میں اکثریت احمدی کمیونٹی کے لوگوں کی تھی۔

محکمۂ خارجہ کی اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سول سوسائٹی کی رپورٹس کے مطابق، توہین مذہب کے الزام میں کم از کم چار افراد کو 2022 میں موت کی سزا سنائی گئی جن میں دو مسیحی اور دو مسلمان تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here