بارکھان واقعہ و ماہل بلوچ کی گرفتاری : بلوچستان و پاکستان میں احتجاجی مظاہرے

0
139

بارکھان واقعہ اور ماہل بلوچ کی گرفتاری کیخلاف اسلام آباد، ڈیرہ غازیخان ،تربت ، حب اور صحبت پورمیں احتجاجی مطاہرے کئے گئے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈیرہ غازی خان کی جانب سے کالج چوک ڈیرہ غازی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

ڈیرہ غازی خان مظاہرین کا کہنا تھا سرکاری سرپرستی میں بلوچستان کے سردار بلوچ عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں مذکورہ سردار کھیتران سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سرکاری آشیر آبادی سے نجی جیل بنائے گئے ہیں جہاں عام بلوچ استحصال کیا جاتا ہے اور سرکاری ادارے ان سرداروں کے پشت پر بیٹھے ہوئے ہیں اور اب بھی درجنوں غریب بلوچ سرداروں کے نجی جیلوں میں قید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جانب پاکستانی فورسز اہلکاروں نے کوئٹہ نہتے ماہل کو انکے بچوں کے ہمراہ جبری لاپتہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں الزامات لگائے گیے۔ اس طرح ماوارائے قانون اقدامات بلوچ خواتین کے ساتھ کافی عرصے سے روا رکھے جارہے ہیں۔

جبکہ پاکستان کے دارلحکومت اسلام آ باد میں بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے نیشنل پریس کلب سے ایک ریلی نکالی گئی ہے۔

اسلام آباد میں مظاہرین نے بلوچ خاتون ماہل بلوچ پر جھوٹے مقدمات اور گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر باعزت بری کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ خواتین ریاستی جبر کے شکار اور غیر محفوظ ہیں۔ لاپتہ بلوچ افراد کے لواحقین کو ڈرانے کے لئے اس طرح کے اعمال کیے جارہے ہیں۔

ادھر بلوچستان کے شہروں تربت ، حب ، خضدار اور صحبت پور میں میں عبدالرحمن کھیتران کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

مری اتحاد و آل پارٹیز کیچ کے زیر اہتمام شہید فدا چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین نے سردار عبدالرحمان کھیتران کی فوری گرفتاری و خان محمد مری کے خاندان کے دیگر بچوں کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی طرح بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں بھی شہریوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔

ادھر تونسہ شریف میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here