بارکھان واقعہ کیخلاف خضدار میں احتجاجی مظاہرہ

0
119

بارکھان واقعہ کیخلاف بلوچستان کےعلاقے خضدار میں مری قومی اتحاد کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

بارکھان میں خان محمد مری کی اہلیہ اور دو بچوں کی بیہمانہ قتل کے خلاف ارباب کمپلیکس خضدار سے ایک ریلی نکالی گئی ۔

ریلی کے شرکا شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر مظاہرین سے ڈاکٹر ہزار خان مری وڈیرا منیر احمد مری حاجی محمد رحیم مری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارکھان میں مری قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اور ان کے دو بچوں کو جس سفاکانہ طریقے سے قتل کرکے کنویں میں پھینکا گیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خان محمد مری گزشتہ کئی سالوں سے اپنی بیوی بچوں کی بازیابی کے لئے دردر کی ٹھوکریں کھاتا رہا عدالتوں سے اپیل کی لیکن کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا پھر انکی اہلیہ نے قرآن کا واسطہ دے کے سردار عبدالرحمن کھیتران کی نجی جیل سے رہائی کی اپیلیں کرتی رہی لیکن نہ حکومت کی آنکھیں کھلی اور نہ انسانوں کو رحم آیا بالاخر وہی ہوا جس کا یقین تھا ۔

انہوں نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ سردار کھیتران ایک ظالم اور جابر اور انسان دشمن درندہ ہے اس کے اپنے ہی خاندان کے لوگ ناقابل تردید ثبوت دے رہے ہیں کہ اس ظالم کے گھر میں ایسے کئی لوگ خواتین اور بچے نجی جیل میں قید ہیں جنہیں وہ اذیت دے کر قتل کرتا ہے ۔

مری قبائل کے معتبرین نے کہا کہ بارکھان سانحہ کے خلاف مری قبیلہ سراپا احتجاج ہے ہمارا وزیر اعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان وزیر اعلی بلوچستان تمام قبائل کے سربراہان انسان دوست انسانوں سے پر زور اپیل ہے کہ درندہ صفت انسان بلوچ قوم و قبیلہ کے نام پر بدنما داغ سردار کھیتران کو گرفتار کرکے ان معصوم مظلوم خاتون اس کے بچوں کے قتل کا حساب لیا جائے اور اسکے نجی جیل میں قید دوسرے سینکڑوں خواتین اور بچوں کو بازیاب کرکے ازاد کیا جائے اگر خان محمد مری اور اسکے بچوں کے قاتل عبدالرحمن کھیتران کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ہم سخت سے سخت لائحہ عمل اختیار کرکے ملک گیر احتجاج کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here