بلوچستان کے علاقے کوہلو میں پاکستانی فوج کی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے افرادکو سپردِ خاک کردیا گیا۔
؎سنگر ڈیسک کومقامی سطح پرملنے والی اطلاعات کے مطابق کاہان میں پاکستانی فوج کی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے 10 افرادکی نماز جنازہ کاہان کے علاقے جھبر کے شہداء قبرستان میں ادا کرنے کے بعد انہیں سپردِ خاک کردیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہید ہونے والے افراد میں 8کا تعلق آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے سے تھا جبکہ دو عام مری بلوچ تھے۔
واضح رہے کہ ان افراد 26 نومبر کو کاہان کے علاقے سیاہ کوہ میں ہونے والے جارحانہ فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فوج نے کاماکازی ڈرون طیاروں سے حملہ کرکے 8 آزادی پسند بلوچ سرمچاروں کو شہید کیا تھا، جنہیں آج کاہان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 26 نومبر کو کاہان کے علاقے سیاہ کوہ میں ہونے والے جارحانہ فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فوج نے کاماکازی ڈرون طیاروں سے حملہ کرکے 8 آزادی پسند بلوچ سرمچاروں کو شہید کیا تھا، جنہیں آج کاہان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کاہان میں پاکستانی فوج کی جانب سے خونی آپریشن کا آغاز 26 نومبر کو سیاہ کوہ کے مقام پر متعدد ڈرون حملوں سے ہوا تھا، جس کے بعد قابض فوج نے فضائی کمک کے ساتھ منسلک آبادیوں پر جارحیت کرتے ہوئے متعدد گھروں کو نظر آتش کردیا تھا اور اس دوران دو نہتے راہگیروں کو بھی بے دردی سے شہید کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے 26 جون کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن تھا جس میں بی ایل اے سے تعلق کے شبعے میں 9 افراد کو مارا گیا ہے اور تین کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جبکہ آج بروز 29 نومبر کو بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بی ایل اے کے 8 سرمچاروں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔
آزاد بلوچ کے مطابق کیمپ پر صبح 6 بجے پاکستانی فوج نے ایران کے عطا کردہ کاماکازی ڈرون طیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 8 ساتھی شہید ہوگئے۔
تاہم بی ایل اے نے آئی ایس پی آر کی جانب سے کیے گئے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ بی ایل اے کے تین ساتھی زخمی حالت میں گرفتار ہوئے ہیں۔