پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد کے علاوہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں لاک ڈاو¿ن کی موجودہ مدت 14 اپریل تک ہے۔ اس دوران اکثر کاروبار اور نقل و حمل بند رکھے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں حکومتی فیصلہ آج 13 اپریل کو متوقع ہے کہ آیا کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کے پیش نظر لاک ڈاو¿ن جاری رہے گا یا اسے ختم کیا جائے گا۔ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ ضرورت کے مطابق آیا لاک ڈاو¿ن میں نرمی یا سختی لائی جائے گی۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ لاک ڈاو¿ن کے بارے میں متفقہ فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 13 اپریل کو کیا جائے گا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور اس صورتحال کا ازخود جائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اتوار کو حکومت کی معاشی ٹیم ملک کی معاشی مشکلات پر بریفنگ کے لیے وزیراعظم سے ملاقات کرے گی اور اس ملاقات کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے قومی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کی جائیں گی۔
آج قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں صنعتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے تسلسل اور مستقبل کی منصوبہ بندی یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
ادھر پنجاب کی وزیرِ صحت یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صوبے میں لاک ڈاو¿ن میں توسیع کا فیصلہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاو¿ن کا فیصلہ دیر سے کرنے پر وفاقی حکومت سے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے۔
دوسری طرف بلوچستان اور گلگت بلتستان میں 21 اپریل تک لاک ڈاو¿ن جاری رہے گا۔