بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ بلوچ نوجوان، خواتین اور بچے اپنے خاندان کے جبری لاپتہ افراد اور ماورائے عدالت قتل کے لئے راست کے ناقص ادارے کے خلاف اپنا آئینی اور ایک پرامن احتجاج کر رہے تھے جس پر بلوچستان کے لاچار اور ریموٹ سے چلنے والی بے بس گورنمٹ نے اداروں کو خوش کرنے کے لئے انتظامیہ بھیج کر بچوں اور خواتین پر لاٹھی چارج، شیلنگ اور آنسو گیس برسائے جس سے بچے اور خواتین شدید زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ گورنمنٹ کے اس ناروا اور شرمناک عمل سے یہ آنسو گیس ڈسٹرکٹ کورٹس اور سرکاری دفاتر کے احاطے میں جا گرے جس کی وجہ سے آج سارا نظام در برھم ہوگیا۔ ڈسٹرکٹ کورٹ میں تیز آنسو گیس کی وجہ سے وکلا اور سائلین نے عدالتوں کے کمروں میں پناہ لی، یہ عمل بلوچستان کے نا اہل گورنمنٹ کے لئے انتہائی باعث شرم کا مقام ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان کی امپورٹڈ گورنمنٹ اپنی بے بسی کی اس انتہا تک پہنچ گئی کہ وہ نہ تو بلوچستان کے عوام کو تحفظ اور نہ اپنا حق دلوا سکتا ہے بلکہ اس گورنمنٹ کے اس شرمناک اقدام سے بلوچستان کے عوام کی زندگی اور کاروبار مفلوج ہوگئی ہیں۔
بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بلوچستان کے نااہل گورنمنٹ کے اس ناروا اور شرمناک عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں اور یہ پیغام دیتے ہیں کہ اپنی نااہلی تو درست نہیں کرسکتے یہ اپنے انتظامیہ کو اہل اور درست کریں۔