سری لنکا: سرکاری ملازمین کیلئے ہفتہ چاردن کام،ایک دن کاشتکاری کا فیصلہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

سری لنکا نے سرکاری شعبے کے کارکنوں کے لیے فی ہفتہ چاردن کے کام کی منظوری دی ہے تاکہ وہ ایندھن کی شدید قلت سے نمٹنے اورخوراک اگانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کر سکیں۔

حکومت نے منگل کو کہا کہ اس وقت ملک بدترین مالی بحران سے نبرد آزما ہے۔

سری لنکا میں سرکاری ملازمین کی تعداد تقریباً 10 لاکھ ہے۔ ان دنوں یہ ملک غیر ملکی زرمبادلہ کی شدید قلت کا شکار ہے، جس کی وجہ سے اسے ایندھن، خوراک اورادویات کی اہم درآمدات کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

سری لنکا کی کابینہ نے پیرکوسرکاری ملازمین کو اگلے تین ماہ کے لیے ہر جمعہ کو چھٹی دینے کی تجویز کی منظوری دی، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایندھن کی قلت نے سفر کرنا مشکل بنا دیا ہے اورساتھ ہی کھیتی باڑی کی حوصلہ افزائی بھی مقصود ہے۔

سرکاری محکمہ اطلاعات نے ایک بیان میں کہا، ”یہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ حکومتی اہل کاروں کو کام کے ایک دن کی چھٹی دی جائے اوراس دن وہ اپنے گھرکے صحن یا دوسری جگہوں پر زرعی سرگرمیوں میں حصّہ لیں۔”

اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے سری لنکا میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے بارے میں خبردار کیا تھا اور اعلان کیا تھا وہ دس لاکھ سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے چار کروڑ ستّرلاکھ ڈالر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج کے لیے بات چیت کر رہی ہے اور 20 جون کو ایک وفد کولمبو میں متوقع ہے۔

امریکی وزیرخارجہ انٹنی بلنکن نے پیر کو دیر گئے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کے ساتھ فون کال کے بعد کہا کہ امریکہ بھی مدد کے لیے تیار ہے۔

بلنکن نے ٹوئٹر پر کہا، ”اس معاشی اور سیاسی طور پر مشکل وقتوں کے دوران، امریکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور بین الاقوامی برادری کے قریبی اشتراک سے، سری لنکا کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔”

وکرما سنگھے نے کہا کہ اس ماہ سری لنکا کو باقی سال کے لیے ضروری درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کم از کم 5 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

Share This Article
Leave a Comment