سی پیک کو4سالوں سے نظر انداز کیا گیا، چین کی وزیر اعظم پاکستان سے شکوہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آبادمیں وزیر اعظم شہباز شریف سے چینی سرمایہ کار کمپنیوں کے نمائندوں نے ملاقات کی۔

چینی کمپنیوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے شکوہ کیا ہے کہ گزشتہ چار برسوں میں سی پیک کو مکمل نظر انداز کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق چینی کمپنیوں نے شہباز شریف کی قیادت میں سی پیک دوبارہ فعال ہونے کے یقین کا اظہارکیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیوں نے شکوہ کیا کہ گزشتہ چار برسوں میں سی پیک کو نظر انداز کیا گیا، اس دوران ہمارے مسائل بھی حل نہیں ہوتے تھے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اجلاس میں فوری فیصلوں پر چینی کمپنیوں نے اظہار تشکر بھی کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے مالی، امدادی اور تحریری شرائط کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمیں اپنے چینی دوستوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی خطے میں سب سے پرانی دوستی ہے، چین ہمارا سچا اور بااعتبار دوست ہے اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

انہوں نے چینی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پاکستان کو آگے لے کر جانے کا اہم ذریعہ ہے، انہوں نے پلانٹ لگائے جس کے ذریعے ہماری لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بغیر ہمیں مشکل حالات کا سامنا تھا اور اس کے لیے ہم صدر شی جن پنگ اور چین کے مشکور ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment