یمن : حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے، 15 افراد ہلاک

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

امریکی صدر کے یمن میں حوثیوں پر حملے کے اعلان کے بعدحوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سامنے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ’فیصلہ کن اور طاقتور‘ فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے اور اس کی وجہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر مسلح گروہ کے حملے قرار دی گئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس پر جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ’ایران کی مالی معاونت سے حوثی باغیوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے اور ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا۔‘

حوثی باغیوں کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے یمن میں حوثی باغیوں پر ’فیصلہ کُن اور طاقتور‘ فضائی حملے کیے ہیں۔

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ایرن کی مالی مدد سے حوثی بدمعاشوں نے امریکی جہاز پر میزائل فائر کیے ہیں، ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا ہے‘ جس کے سبب نہ صرف ’اربوں ڈالر‘ کا نقصان ہوا ہے بلکہ انسانی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہوا ہے۔

حوثیوں کا گروہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کی ابتدا کے بعد سے سمندری جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان کے حملے اب بھی جاری رہیں گے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایسے حملے ’برداشت نہیں کیے جائیں گے۔‘

’جب تک ہم اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے تب تک جان لیوا قوت کا استعمال کیا جائے گا۔‘

حوثی گروہ کو ایران کی حمایت حاصل ہے اور وہ اسرائیل کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی ابتدا کے بعد حوثی گروہ نے بحیرہ احمر میں متعدد سمندری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ابتدائی طور پر حوثی گروہ کا کہنا تھا کہ وہ صرف اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ تاہم جن سمندری جہازوں پر حملے کیے گئے ان میں سے متعدد کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے بھی کہا ہے کہ وہ حوثیوں کی حمایت ترک کر دے ورنہ امریکہ ’اس کا بھی احتساب کرے گا اور یہ اچھا نہیں ہوگا۔‘

انھوں نے سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر ’کمزوری دکھانے‘ اور حوثیوں کو حملے کرنے کی اجازت دینے کا الزام بھی لگایا ہے۔

ایک بیان میں حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے تاہم یہ سمجھا جاتا ہے کہ برطانیہ نے سنیچر کے روز حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں میں حصہ نہیں لیا تھا لیکن اس نے امریکہ کو معمول کی ایندھن بھرنے کی حمایت فراہم کی تھی۔

Share This Article