شہباز شریف پاکستان کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے

0
227

پاکستان کے قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو نیا قائد ایوان منتخب کرلیا جس کے بعد شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔

خیال رہے کہ نئے قائد ایوان کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیراعظم کے امیدوار تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد شہباز شریف واحد امیدوار رہ گئے۔

شہباز شریف کو ایوان میں 174 ووٹ ملے جس کے بعد وہ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں، شہباز شریف آج رات ہی وزیر اعظم پاکستان کا حلف لیں گے۔

نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں یکم اپریل سے کم سے کم ماہانہ اجرت بڑھا کر 25 ہزار روپے مقرر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ گذشتہ دور میں پینشنرز کو نظر انداز کیا گیا۔ انھوں نے یکم اپریل سے سول اور ملٹری پینشنز میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔

شہباز شریف کے مطابق مہنگائی کے اس دور میں راتوں رات تو تبدیلی ممکن نہیں مگر ہمت اور کوشش کریں گے۔

اس کے علاوہ اُنھوں نے اُن سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی 10 فیصد اضافہ کریں گے جن کی تنخواہیں ایک لاکھ روپے تک ہیں۔

شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ کارڈ بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر بھٹو نے اپنی جان ملک کے لیے دی، کیا برا تھا کہ اگر اُن کا نام اس پروگرام پر رہتا۔

اُنھوں نے کہا کہ نئی حکومت اُن کا نام بحال کرے گی اور اس پروگرام کو مزید وسعت بھی دے گی۔

نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی مگر اس کا حشر نشر کر دیا گیا۔ ان کے مطابق اگر اس پیشکش کو قبول کرلیا گیا ہوتا تو اس کا کریڈٹ ان کو جاتا اور ہزاروں لوگ یوں بے روزگاری کی چکی میں نہ پس رہے ہوتے۔

شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کے لیے ڈیڈلاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں اس وقت بدقسمتی سے تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ خسارہ ہونے والا ہے۔ ساڑھے تین برس میں ہوش ربا قرضے لیے گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 20 ہزار ارب روپے قرض کا اضافہ کیا گیا ہے جو کہ پاکستان کی تاریخ کے کل قرضوں کا 80 فیصد اضافہ ہے۔

شہباز شریف کے مطابق ان کے دور میں فیکٹریوں کی چمنیوں سے دھواں نکلنا بند ہو گیا اور لہلاتے کھیت زرد پڑ گئے۔

ان کے مطابق تقسیم نہیں تفہیم سے کام لینا ہوگا۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب وہ اس کا ازالہ کریں گے۔

نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نجانے یہ کیسی تبدیلی کی ہوا چلی کہ معیشت تباہ ہو گئی ہے اور معاشرہ تباہ ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق اب سالہا سال لگ جائیں گے اس زہر آلود پانی کو صاف کرنے میں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت اس وقت گھمبیر مسائل کا شکار ہے۔ اس کے لیے ہمیں دن رات محنت کرنا ہوگی، خون پسینہ بہانا ہوگا۔

ان کے مطابق اگر اس ملک کی ڈوبتی کشتی کو بچانا ہے تو اس کے علاوہ کوئی نسخہ کارگر ثابت نہیں ہو سکتا ہے کہ اتحاد، اتحاد اور صرف اتحاد۔ شہباز شریف نے کہا کہ جمہوریت اور معیشیت کے لیے ڈیڈلاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ نہ کوئی غدار تھا اور نہ ہے۔

نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا تھا کہ کوئی خط آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب اس کا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جانا چاہیے۔

اُنھوں نے کہا کہ ان کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے بہت پہلے ملاقات ہو چکی تھی اور اس حوالے سے بہت پہلے فیصلے ہو چکے تھے۔

ان کے مطابق بہت مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ تاریخ کی اس نااہل حکومت کے خلاف عدم اعتماد لے کر آئیں گے۔ ان کے مطابق آپس میں مشاورت کے بعد 8 مارچ کو یہ قرارداد جمع کروائی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس ایوان کے ہر ہر رکن کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ حقیقت ہے کیا۔ ان کے مطابق یہ سچ سامنے آنا چاہیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس خط پر پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کو ان کیمرا بریفنگ ہو گی جس میں مسلح افواج اور انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان سمیت مراسلہ لکھنے والے سفیر بھی شامل ہوں گے۔

نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے انتخاب کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور حق کی کامیابی ہوئی اور باطل کی شکست ہوئی۔

آج کا دن پوری قوم کے لیے ایک عظیم دن ہے کہ اس ایوان نے ایک ’سیلیکٹڈ وزیرِ اعظم‘ کو اپنے گھر کا رستہ دکھایا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ڈالر روپے کے مقابلے میں آٹھ روپے نیچے گیا ہے۔ انھوں نے سپریم کورٹ کو مبارکباد دی کہ انھوں نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا اور آئین شکنی کو ختم کر دیا، جسے یادگار دن کے طور منانا چاہیے۔

نو منتخب وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اتارچڑھاؤ کا شکار رہے۔ تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم تعلقات بگاڑ لیں۔

ان کے مطابق ہمیں برابری کی سطح پر امریکہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنا ہوں گے۔

اُنھوں نے کہا کہ آج کی سفارتکاری معاشی مضبوطی پر قائم ہوتی ہے۔ اگر ہم معاشی طور پر مضبوط نہیں ہو گی تو پھر ہمارے سفارتکاری کسی کام کی نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان امریکہ کو اربوں ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین پاکستان کا ایک وفادار، قابل اعتبار اور سکھ کا دوست ہے۔ چین نے ہمیشہ ہمیں دوست جانا، یہ دوستی لازوال ہے۔ یہ دونوں ممالک کے دلوں میں بستی ہے۔ چین سے پاکستان کی دوستی ہم سے کوئی چھین نہیں سکتا۔

اُنھوں نے کہا کہ گذشتہ دور حکومت میں اس دوستی کو جو کمزور کرنے کے لیے کوششیں کی گئیں وہ داستان قابل افسوس ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان سپیڈ سے آگے بڑھائیں گے۔

شہباز شریف نے سعودی عرب، ترکی، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے تعاون کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here