اقوام متحدہ نے حوثی باغیوں پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کردی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد حوثی باغیوں پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کردی۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سے قبل چند حوثی رہنماؤں پر ہتھیاروں کی پابندی عائد تھی تاہم متحدہ عرب امارات کی سفارش پر حوثی باغیوں پر مکمل طور پر ہتھیاروں کی پابندی لگا دی گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی اس قرارداد کے حق میں 11 ووٹ آئے جبکہ کونسل کے بقیہ اراکین آئرلینڈ، برازیل، میکسیکو اور ناروے نے ووٹ دینے سے گریز کیا۔

ایران کے قریبی اتحادی تصور کیے جانے والے روس نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

اس قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے اور اسے کوئی بھی ویٹو نہیں کر سکتا تھا۔

قرارداد میں یمن میں انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

قرارداد کے متن میں رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ زمینی اور سمندری راستوں سے ہتھیاروں اور دیگر سامان کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے سلسلے میں کوششیں بڑھائیں اور ہتھیاروں پر پابندی کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثی باغیوں کے ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے مزید حملے کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

رواں ماہ 10 فروری کو سعودی عرب کی سرحد کے قریب واقع ابھا ایئرپورٹ پر کیے گئے حملے میں 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ سعودی سربراہی میں قائم فوجی اتحادی کی حمایت یافتہ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان 2014 سے اس وقت سے جنگ جاری ہے جب باغیوں نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کیا تھا۔

اس کے بعد سے 7سال سے سعودی فوجی اتحاد اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ اسے دنیا میں سب سے بڑا انسانی بحران قرار دے چکا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment