تربت: نشہ آور ادویات فروخت کرنیوالے 8میڈیکل اسٹور سیل،مالکان گرفتار

0
327

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرزکی شہر تربت میں انتظامیہ نے کاروائی کرکے نشہ آور ادویات فروخت کرنے والے 8میڈیکل اسٹور سیل کرکے ان کے مالکان گرفتار کر لئے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ اسسٹنٹ کمشنر تربت عقیل کریم کی قیادت میں ڈرگ انسپکشن کمیٹی نے شکایت ملنے پر تربت میں مختلف میڈیکل اسٹوروں پر چھاپہ مار کر وہاں سے نشہ آور ادویات برآمد کیں اور 8میڈیکل اسٹوروں کو سیل کرکے مالکان کو گرفتار کرلیا۔

اس دوران ڈرگ انسپکٹر محمد اکرم بلوچ اور رسالدار میجر سماعیل خالق بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ڈپٹی کمشنر کیچ کے آفس میں شام گئے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے کہاکہ شہر میں نشہ آور ادویات خصوصاً میتھازون اور ٹراماڈول ڈرگ کے حوالے سے ہمیں مسلسل شکایات مل رہی تھیں کہ انہیں میڈیکل اسٹور میں فروخت کیا جارہا ہے جس سے نوجوان بہت متاثر ہورہے ہیں۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر تربت اور ڈرگ انسپکٹر کو کارروائی کی سخت ہدایت دی جس سے ڈرگ انسپکشن ٹیم نے ڈرگ ایکٹ 1976ئکے تحت مختلف میڈیکل اسٹورز پر چاپہ مارا اور 8 اسٹورز سے نشہ آور ادویات برآمد کیں جنہیں بطور ڈرگ استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان دکانوں کو فوراً سیل اور ان کے مالکان کو گرفتار کیا گیا جن کے خلاف ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ان نشہ آور ادویات سے اسکولز اور کالجز کے طلبہ بھی متاثر ہورہے ہیں، ہمیں خود طلبہ نے بھی اس پر شکایت کی تھی، قانون کے تحت کسی میڈیکل اسٹور میں ڈرگ رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اگر عوام کے پاس ایسی انفارمیشن ہے کہ کوئی میڈیکل اسٹور نشہ آور ادویات کی فروخت میں ملوث ہے تو انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے اس پر ضرور کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ آج کی کارروائی میں جتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اسسٹنٹ کمشنر تربت عقیل کریم نے بتایا کہ میتھازول ایک ایرانی ساختہ انتہائی خطرناک ڈرگ ہے اس کا اگر ایک دفعہ استعمال کیا جائے تو پھر اس کے عادی بن جاتے ہیں، والدین اپنے بچوں کا خیال رکھیں کیونکہ ایسے نشہ آور ادویات کی وجہ سے ان کی زندگیاں تباہ ہوسکتی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here