بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور ایک مقامی ایجنسی نے بُدھ کو کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپوں کے دوران کالعدم شدت پسند تنظیم ‘جیشِ محمد’ کے دس سہولت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
این آئی اے نے جن علاقوں میں چھاپے مار کارروائی کی ان میں دارالحکومت سری نگر کے علاقے بٹہ مالو، لسجن اور باغِ مہتاب کے رہائشی علاقوں سمیت جنوبی ضلع کلگام، اننت ناگ، پُلوامہ، شمال مغربی اضلاع بارہمولہ اور کپوارہ کے تین مقامات شامل ہیں۔
این آئی اے کے ترجمان کے مطابق چھاپوں کے دوران حراست میں لیے گئے سہولت کاروں میں بعض طالب علم ہیں جن کے قبضے سے کئی قابلِ اعتراض دستاویزات اور دیگر مواد ضبط کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی کشمیر کی اپنی تحقیقاتی ایجنسی اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے)نے منگل اور بُدھ کی درمیان شب وادی کشمیر کے جنوبی اور وسطی اضلاع میں کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے جسے ایجنسی کے ترجمان نے ”جیش محمد کے نیٹ ورک پر مرکوز” چھاپے قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ ایس آئی اے کا قیام گزشتہ برس نومبر میں عمل میں لایا گیا تھا۔ جس کا مقصد بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ریاست میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کرنا بتایا گیا تھا۔
بُدھ کو سری نگر سے جاری کردہ ایک بیان میں ایس آئی اے نے کہا کہ چھاپوں کے دوران جن دس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے وہ کالعدم جیشِ محمد کے کمانڈروں سے ہدایات حاصل کررہے تھے۔
ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری میں ایسے ثبوت ملے ہیں جو عدالتی کارروائی میں مددگار ثابت ہوں گے جب کہ کالعدم تنظیم کے دیگر معاونین کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ایس آئی اے نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ملزمان کی ذمے داری نوجوانوں بالخصوص اسکول اور کالج کے طلبہ کو اپنی صفوں میں شامل کرنا، مالی وسائل پیدا کرنا، جنوبی اور وسطی کشمیر کے درمیان اسلحہ کی نقل و حمل اور لاجسٹک سپورٹ پیدا کرنا تھا۔