بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی ہواؤں کی تباہ کاریاں،نظام ِزندگی متاثر

0
279

بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی ہواؤں نے تباہی مچادی ہے۔

طوفانی ہواؤں سے گوادر پسنی اورماڑہ جیوانی،حب وگڈانی میں نقصانات بجلی کے کھمبے گر گئے، جبکہ سمندر میں کشتی ڈوبنے سے تین ماہی گیر ڈوب گئے۔

طوفانی ہواؤں کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔

پورا مکران تند و تیز اور گرد آلود طوفانی ہواؤں کی لپیٹ میں رہی جبکہ گوادر، پسنی، اورماڑہ اور دیگر علاقوں میں بجلی کے متعدد کھمبے زمین بوس ہوگئے جس سے بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

سمندر میں شدید طغیانی کی وجہ سے ماہیگیر شکار کیلئے بھی نہ جاسکے۔

جمعہ کے روز مکران بھر میں طوفانی اور گرد آلود ہوائیں چلنے کی وجہ سے شہری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی تھی۔

گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں الیون kv کے متعدد بجلی کے کھمبے گرنے کی وجہ سے ان علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور بیشتر علاقوں کی بجلی رات گئے بحال نہ ہوسکی۔

جیونی گوادر سے اوتھل زیرو پوانٹ کوسٹل ہائی وے 770 کلو میٹر جبکہ گوادر تربت ایم 8 شاہراہ پر شدید دھند اور گرد آلود ہوائیں چلنے سے بیشتر مقامات پر حد نگاہ صفر رہا۔

گوادر، پسنی،اورماڑہ سیکشن پر موٹروے پولیس کی موبائل ٹیمیں پٹرولنگ کرتی رہیں کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے ساتھ سفر کرنے والی گاڑیوں اور ٹریفک کو لائٹ جلانے اور دیگر احتیاطی تدابیر کی ہدایات دیتے رہے۔

تیز ہواؤں کی وجہ سے پسنی، گوادر، اورماڑہ اور جیونی کے سمندر میں بھی شدید طغیانی رہی جبکہ اورماڑہ میں ایک لانچ طوفانی ہواؤں کی وجہ سے سمندر میں پھنس گئی،وحید نامی ناخدا و ماہی گیر نے محکمہ فشریز سے مدد کی اپیل کردی۔

اورماڑہ کے سمندر میں پھنسی لانچ کے ناخدا وحید نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ا ورماڑہ میں اس کی لانچ طوفانی ہواؤں کے باعث اٹھنے والی لہروں کی وجہ سے سمندر میں پھنس گئی ہے۔ اس لانچ میں 8 ماہی گیروں سوار ہیں جن کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔وحید نے بتایا کہ وہ سمندر میں صبح سے پھنسے ہوئے ہیں اور کھانے پینے کا سامان ختم ہونے سے وہ تمام افراد بھوکے ہیں،۔وحید نامی ناخدا و ماہی گیر نے محکمہ فشریز سے مدد کی اپیل کی ہے۔

بلوچستان کے ساحلی پٹیوں پر تیز ہواؤں کی چلنے کی وجہ سے گوادر،پسنی،کنڈ ملیر ڈام اور گڈانی کے سمندری لہروں میں تیز آگئی ہے۔ کراچی ابراہیم حیدری کی ایک لانچ گڈانی کے کھلے سمندر میں انجن کی خرابی کے سبب تیز ہواؤں اور سمندری اونچی لہروں سے لڑتے لڑتے کنارے کی جانب آگئی۔لانچ کا انجن خراب ہونے کی وجہ سے لانچ بے قابو ہوکر رہ گئی تھی۔ لہروں سے کھیلتے کھلتے گڈانی کے ساحل شپ بریکنگ یارڈ سے ٹکرا گئی۔لانچ کو دیکھ کر پلاٹ 122 کے عملے نے ہیوی مشینری کے ذریعے لانچ کو ریسکیو کرلیا۔

لانچ میں سوار 7 مائی گیروں کو باحفاظت بچا لیا گیا۔لانچ کے ناخدا نے بتایا کہ ان کی لانچ دو دنوں سے انجن کی خرابی کے باعث سمندر کی بے رحم لہروں کا مقابلہ کرتی رہی عملہ اللہ تعالی سے دعائیں کرتا رہا تمام عملے کے تمام افراد محفوظ رہے۔عملے کا تعلق کراچی ابراہیم حیدری سے بتایا جاتا ہے گزشتہ روز چلنے والی تیز ہواں سے گوادر کے ساحل پر لنگر انداز کئی کشتیاں بھی ڈوب گئی ہیں جس سے ماہی گیروں کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ادھرایران سے گردآلود ہواؤں کا سلسلہ داخل ہونے سے بلوچستان کے علاقے نوکنڈی سمیت میدانی علاقے طوفانی ہواؤں کی لپیٹ میں رہے۔بین الاقوامی شاہراہ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا تاہم کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ایران سے گردآلود طوفانی ہواؤں کا ایک سلسلہ تفتان کے راستے بلوچستان میں داخل ہوگیا جس سے نوکنڈی سمیت پورے ضلع کے بیشتر علاقے گردآلود ہواؤں کی لپیٹ میں رہے جس سے معاملات زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گئیں جبکہ دوسری طرف سردی کی شدت میں اضافہ ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان بین الاقوامی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بھی طوفانی ہواؤں کی وجہ سے درم برہم رہا تاہم کوئی جانی مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

محکمہ موسمیات کی مطابق گردآلود اور طوفانی ہواؤں کا سلسلہ اتوار کی دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here