بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے نو نومبر کی صبح کو تنظیم کی انٹلیجنس ونگ کی اطلاع پر خاران کے علاقے گواش میں دشمن فورس، فرنٹیئر کور کی گشتی ٹیم پر حملہ کرکے انھیں نشانہ بنایا جو بھیس بدل کر سول لباس میں ملبوس خاران شہر کی جانب موٹر سائیکلوں پر سوار جارہے تھے، ایک موٹرسائیکل پر سوار دو اہلکار حملے کی زد میں آئے جن میں سے ایک اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ دوسرا اہلکار شدید زخمی ہوا۔
ترجمان کا کہاکہ خاران شہر میں سرمچاروں کے پے در پے کاروائیوں کے باعث دشمن فورسز اب ڈر کے مارے بھیس بدل کر عام لوگوں کے لباس میں گشت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں لیکن بی ایل ایف کی خفیہ ونگ سے منسلک ساتھی دشمن کی نقل و حمل پر پوری طرح توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور بروقت کاروائی کیلئے تیار ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ بی ایل ایف خاران کے باشعور عوام سے التجا کرتی ہے کہ وہ دشمن فورسز کی نقل و حمل کے دوران بطور احتیاطی تدبیر ان سے فاصلہ رکھیں کیونکہ حواس باختہ دشمن ضرب کھانے کے بعد سرمچاروں سے لڑنے کے بجائے نہتے لوگوں کو ٹارگٹ کرتا ہے۔ اس لئے اپنی تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر قابض پاکستانی فورسز سے فاصلہ رکھ کر بلوچ سرمچاروں کا بھرپور ساتھ دیں۔
میجر گھرام بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک پاکستانی فورسز، فوجی تنصیبات اور استحصالی منصوبوں پر حملے جاری رکھے گا۔