بلوچستان کے علاقے ہرنائی اور خاران میں پاکستانی فورسز پر دو حملوں میں 4 اہلکار ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ہرنائی سے اطلاعات ہیں کہ نامعلوم مسلح افراد نے کوئلہ لیجانے والے ٹرکوں کی سکیورٹی کیلئے موجود پاکستانی فورسز کی گاڑیوں پر حملہ کردیا۔
علاقائی ذرائع کے دعوے کے مطابق حملے کے نتیجے میں کم از کم 4 اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حملہ کافی شدید نوعیت کا تھا، حملے کے بعد فورسز کی کمک کیلئے قریبی کیمپوں سے فورسز روانہ ہوئی ہے جبکہ کوئٹہ سے ہیلی کاپٹروں کی آمد کی بھی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب ضلع خاران میں میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے فورسز کے گشتی ٹیم کو حملے میں نشانہ بنایا ہے۔
حملہ خاران کے علاقائی گواش کے مقام پر ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گواش روڈ پر مسلح افراد نے ایف سی گشتی ٹیم کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ موٹر سائیکلوں پر گشت کررہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں فورسز اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، تاہم حکام کا موقف باضابطہ طور پر تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔
بلوچستان میں اس طرح کے حملے آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے ہوتے ہیں۔ البتہ مذکورہ دونوں حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
واضع رہے کہ آج بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فورسزاہلکاروں کو ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 28 افراد ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے ہیں جن میںہلاک و زخمیوں میں کی اکثریت اہلکاروں کی بتائی جارہی ہے ۔
مذکورہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک فدائی حملہ تھا جو مجید بریگیڈ کی جانب سے فورسزاہلکار وں کو نشانہ بنایا گیاتھا۔