یوسف مستی خان کی گرفتاری آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے،ڈاکٹر حئی،علی احمد کرد

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بزرگ بلوچ رہنما ڈاکٹر حئی بلوچ اور سینئر قانون دان علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے گوادر سے بلوچ بزرگ رہنما یوسف مستی خان کی گرفتاری کو آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیتے ہوئے ان کی فور رہائی کا مطالبہ کیا۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ وبلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے بلوچ قوم پرست بزرگ رہنمامیر یوسف مستی خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ میر یوسف مستی خان کی گرفتاری آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف ہے،ایسے اقدامات سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہوں گے،گوادر کو حق دو تحریک کے مطالبات کے حل کیلئے سنجیدگی سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،پاکستان میں آئین کا آٹیکل 8 سے 28 فرد کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرتا ہے مگر یہاں بھی انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے، حقوق کے تحفظ کیلئے بیشمار قوانین اور ادارے موجود ہونے کے باوجود قانون کی حکمرانی کی صورتحال انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔

ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہاکہ آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایاجارہاہے لیکن بدقسمتی سے آئین جو آٹیکل 8 سے 28 تک لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرتا ہے اس کی نہ صرف خلاف ورزی کی جارہی ہے بلکہ میر یوسف مستی خان کی گرفتاری آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف ہے،انہوں نے کہاکہ تمام دنیا خاموش تماشائی بنی منہ میں گھنگھنیاں ڈالے بیٹھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئین کا آٹیکل 8 سے 28 فرد کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرتا ہے مگر یہاں بھی انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے، حقوق کے تحفظ کیلئے بیشمار قوانین اور ادارے موجود ہونے کے باوجود قانون کی حکمرانی کی صورتحال انتہائی غیر تسلی بخش ہے، اساتذہ، ڈاکٹرز اور نابیناوں سمیت ہر شعبے کے افراد کو اپنے حقوق کی خلاف ورزیوں پر سڑکوں پر آکر اپنے حق کیلئے لڑنا پڑتا ہے مگر انہیں ریلیف نہیں ملتا انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے، حقوق کے تحفظ کیلئے بیشمار قوانین اور ادارے موجود ہونے کے باوجود قانون کی حکمرانی کی صورتحال انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔

اسی طرح سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدروسینئر قانون دان علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے قوم بزرگ رہنما یوسف مستی خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام کو اظہار رائے کی آزادی سلب کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،حکومت بلوچستان اس طریقے سے معاملات حل کرنے کی کوشش کرینگے تو یہ مسائل کو مزید گھمبیر بنائے گی۔

انہوں نے کہاکہ گوادر میں قوم پرست بزرگ رہنمایوسف مستی خان کی گوادر میں حاضری اور اس کے بعد گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہیں حکومت بلوچستان اس طریقے سے معاملات حل کرنے کی کوشش کرینگے تو یہ مسائل کو مزید گھمبیر بنائے گی فوری طورپر یوسف مستی خان کو رہا کیاجائے۔

دریں اثنا علی احمد کرد ایڈووکیٹ آج اسلام آباد کے وکلاء کے زیراہتمام انسانی حقوق سے متعلق پروگرام اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے لاپتہ افراد سے متعلق منعقدہ پروگرام میں شرکت کرینگے۔

Share This Article
Leave a Comment