عراقی پارلیمانی الیکشن میں منظم دھاندلی کا ثبوت نہیں ملا، خدشات موجود ہیں،اقوام متحدہ

0
151

عراق کے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ جینین پلاسچارٹ نے کل منگل کو کہا ہے کہ عراق میں پارلیمانی انتخابات میں منظم دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انتخابی خدشات جو اب بھی موجود ہیں ان سے خصوصی طور پر موجودہ قانونی ذرائع سے نمٹا جانا چاہیے۔

عراق کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن (UNAMI) نے پلاسچارٹ کے حوالے سے عراق پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ ”انتخابات کے نتائج اس وقت تک حتمی نہیں ہوں گے جب تک کہ فیڈرل سپریم کورٹ کی منظوری نہ مل جائے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ایک بار کیا جائے گا۔ انتخابی عدلیہ اپنے پاس جمع کرائی گئی اپیلوں پر فیصلہ خود کرتی ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ کوئی بھی غیر قانونی کوشش جس کا مقصد انتخابی نتائج کے اعلان کے عمل کو طول دینا یا بدنام کرنا ہے یا اس سے بھی بدتریہ کہ دھمکی اور دباؤ کے ذریعے اپنے نتائج کو تبدیل کرنے کے الٹے نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے تمام متعلقہ گروپوں پر زور دیا کہ وہ ڈھلوان کی طرف نہ جائیں کہ جس سے عراق میں جمہوری عمل متاثر ہو۔انتخابات کے انعقاد میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ تکنیکی طور پر اچھی طرح سے منظم تھا۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے کمیشن اور دیگر ادارے تعریف کے مستحق ہیں۔

اقوام متحدہ کی عہدیدار نے کہا کہ درحقیقت، حالیہ پارلیمانی انتخابات عراق میں عوام کے اعتماد کی بحالی کی جانب ایک طویل راستے پر ایک اہم قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here