سوڈان کے عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے العربیہ سے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک میں خون ریزی سے بچاؤاورحالیہ دنوں میں حاصل ہونے والے فوائد کا تحفظ فوج کے ساتھ طے شدہ سیاسی معاہدے کی بنیادہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ سیاسی معاہدہ سوڈانیوں کے خون کو بچانے اور حاصل شدہ فوائد کے تحفظ کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔عبداللہ حمدوک نے منگل کے روز العربیہ کو بتایا کہ سوڈان میں بات چیت کا کوئی متبادل نہیں اور ہم انتخابات کے انعقادکی سمت میں کام کر رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ انتخابات سے سوڈان میں جمہوریت کی مضبوطی اور استحکام کا راستہ کھل جائے گا۔
سوڈانی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے اتوارکے روز وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔اس کے تحت وہ انتخابات سے قبل ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک نئی کابینہ تشکیل دیں گے۔
لیکن سوڈان کی جمہوریت نواز تحریک اس معاہدے سے نالاں ہے۔اس کی قیادت نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ملک میں فوجی حکمرانی کے تسلسل کے لیے خود کوانجیر کے پتے کے طور پر پیش کررہے ہیں۔
مگرعبداللہ حمدوک نے اس تنقید کو مسترد کردیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ”میں ذاتی طورپراپنی مقبولیت کے بارے میں نہیں سوچتا بلکہ سوڈانی عوام کے مفادکے بارے میں سوچتا ہوں۔سوڈان میں آزادی اورتبدیلی کی قوتیں بدستور مؤثررہیں گی۔“
ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت حکومت کی ترجیح جلدسے جلد دستیاب وقت میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی ہے اور ہم کسی استثنا کے بغیرتمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی حمایت کرتے ہیں۔