بل گیٹس مائیکرو سافٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے دستبردار ہوگئے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

ٹیکنالوجی کی دنیا کی مشہور و معروف کمپنی مائیکرو سافٹ نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی کے شریک بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک بل گیٹس فلاحی کاموں پر مزید توجہ دینے کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 64سالہ بل گیٹس نے روزہ مرہ امور کی انجام دہی ایک دہائی قبل ہی ترک کردی تھی تاکہ وہ اپنی بیوی میلنڈا کے ہمراہ شروع کی گئی فاو¿نڈیشن کے کاموں پر توجہ دے سکیں۔

بل گیٹس 2014 تک مائیکرو سافٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے اور اب وہ مکمل طور ہر مائیکرو سافٹ سے الگ ہو گئے ہیں۔

مائیکرو سافٹ کی چیف ایگزیکٹو ستیا نیڈیلا نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں بل گیٹس کے ساتھ کام کرنا اور ان سے سیکھنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں کہا کہ بل گیٹس نے سافٹ ویئر کی ہر کسی تک رسائی کی قوت پر یقین اور معاشرے کو درپیش چیلنجز کے حل کے جذبے کے ساتھ کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔

ستیا نیڈیلا نے کہا کہ بل گیٹس تکنیکی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے اور مائیکرو سافٹ ان کے تکنیکی جوش و جذبے اور مشوروں سے فائدہ اٹھاتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں بل گیٹس کی دوستی کے لیے ان کی بہت شکر گزار ہوں اور میری نظریں ان کے ساتھ کام کرنے پر مرکوز ہیں۔

واضح رہے کہ بل گیٹس سال 2000 میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے سے مستعفی ہوئے تھے تاکہ اپنی فلاحی تنظیم کو مزید وقت دے سکیں جبکہ ان کی جگہ یہ عہدہ اسٹیو بالمار نے سنبھالا تھا۔

2014 میں انہوں نے مائیکرو سافٹ کے چیئرمین کا عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا اور اس وقت ستیا نیڈیلا کمپنی کی تیسری چیف ایگزیکٹو آفیسر بن گئی تھیں۔

یاد رہے کہ بل گیٹس نے 1975 میں پال ایلن کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر مائیکرو سافٹ کی بنیاد رکھی تھی۔

دو بہنوں کے ہمراہ وہ سیٹل میں پروان چڑھے، ان کے والد ایک اٹارنی تھے جبکہ والدہ اسکول میں ٹیچر تھیں۔

13سال کی عمر سے ہی بل گیٹس کو کمپیوٹنگ کا شوق ہو گیا تھا اور ہارورڈ میں پڑھائی ادھوری چھوڑنے کے بعد انہوں نے مائیکرو سافٹ کی بنیاد رکھی تھی۔

Share This Article
Leave a Comment