امریکا : سائنسدانوں کا صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے متعدد ایجنسیوں کے اہم عملے کو ختم کرنے اور زندگی بچانے والی تحقیق کو روکنے کی کوششوں کی مذمت کرنے کے لئے سائنسدانوں نے امریکا کے تمام شہروں میں ریلیاں نکالیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جب سے ٹرمپ وائٹ ہاؤس واپس آئے ہیں، ان کی حکومت نے وفاقی تحقیقی فنڈنگ میں کٹوتی کی ہے، عالمی ادارہ صحت اور پیرس معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔

اس کے جواب میں محققین، ڈاکٹروں، طلبہ، انجینئروں اور منتخب عہدیداروں نے نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، شکاگو اور میڈیسن، وسکونسن میں سڑکوں پر نکل کر سائنس پر ہونے والے غیر معمولی حملے پر اپنے غصہ کا اظہار کیا۔

بوسٹن کے میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے محقق جیسی ہائٹنر کا کہنا ہے کہ ’مجھے اتنا غصہ کبھی نہیں آیا، وہ ہر چیز کو آگ لگا رہے ہیں‘۔

وہ خاص طور پر ویکسین کے بارے میں شک کرنے والے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کو محکمہ صحت اور انسانی خدمات کا سربراہ مقرر کرنے پر ناراض تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ کسی ایسے شخص کو ناسا کا انچارج بناتے ہیں جو ’فلیٹ ارتھر‘ ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے، واشنگٹن میں ہونے والے مظاہرے میں ’سائنس کو فنڈنگ کرو، ارب پتی افراد کو نہیں‘ اور ’امریکا سائنس کی بنیاد پر بنایا گیا تھا‘ کے نعرے درج تھے۔

50 سالہ محقق گروور نے پیشہ ورانہ رکاوٹوں کی وجہ سے مزید ذاتی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر معمولی ہے۔

Share This Article