پسنی: کوسٹ گاڑد کا ماہی گیروں کو شکار پر ممانعت، کشتیاں ضبط کرنیکی دھمکی

0
215

ضلع گوادر کے ساحلی شہرپسنی میں پاکستان کوسٹ گارڈ نے سمندری کٹاؤ نامی علاقے سے ماہی گیروں کو کشتیاں نکالنے کا زبانی حکم نامہ جاری کردیا اور تنبیہ کی ہے کہ جو ماہی گیر اپنی کشتی یہاں سے نہیں نکالے گی اُسے ضبط کیا جائے گا۔

پاکستان کوسٹ گارڈ کے دھمکی پر ماہی گیر سراپا احتجاج بن گئے او اسسٹنٹ کمشنر پسنی کے آفس پہنچ گئے۔

پسنی کے مقامی میڈیا ”پسنی نیوز“ کے مطابق پسنی کے ماہی گیروں نے سیکورٹی فورسز پاکستان کوسٹ گارڈ کے اُس زبانی حکم نامہ کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر پسنی محمد عارف زرکون کے آفس میں شدید احتجاج کیا اور کہاکہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے ماہی گیروں کو ساحل کنارے سے کشتیاں نہ ہٹانے کی صورت ضبط کرنے کا کہا گیا ہے۔

ماہی گیروں کے مطابق پسنی فش ہاربر جیٹی کی بندش کے بعد ماہی گیر اپنی چھوٹی کشتیاں پسنی کے شمال کی جانب واقع سمندری کٹاؤ نامی جگہ پر کھڑی کردیتی ہیں اور یہی سے شکار کے لیے نکلتے ہیں لیکن گزشتہ دو روز سے پاکستان کوسٹ گارڈ کی جانب سے اُنھیں کہا جارہا ہے اپنی کشتیاں یہاں سے نکالیں۔نہ نکالنے کی صورت میں اُنھیں ضبط کرنے کا زبانی حکم دیاگیا ہے۔

ماہی گیروں کے مطابق مذکورہ جگہ پاکستان کوسٹ گارڈ کی ملکیت نہیں ہے اور یہاں قریب پر پاکستان میرین سیکورٹی ایجنسی کا کیمپ موجود ہے لیکن ایم ایس اے کی جانب سے ماہی گیروں کو کچھ نہیں کہا جارہا۔

ماہی گیروں کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈ کے اہلکار بلاوجہ اُن کے ساتھ ہتک آمیز رویہ سے پیش آتے ہیں۔

ماہی گیروں کہا کہ پاکستان کوسٹ گارڈ کے اہلکار اُنھیں کاشا مچھلی کے شکار پر بھی روک رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں اِس ایریا میں مچھلی کا شکار مت کریں۔

دوسری جانب پسنی کے عوامی حلقوں نے پاکستان کوسٹ گارڈ کے اِس رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ پسنی کے پُرامن ماحول کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اورماہی گیروں کو مشتعل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اعلیٰ عسکری قیادت سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کوسٹ گارڈ کے غیرقانونی اور غیرآئینی اقدام کے خلاف اُن کے افسران سے پوچھ گچھ کریں اور پسنی کے ماہی گیروں کو بلاوجہ مشتعل کرنا بند کیاجائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here