بلوچستان کے علاقے کوہلو کی رہائشی خاتون لعل جان کی والدہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں مسلح افراد سے تحفظ فراہم کیا جائے جو ان کے گھر پر کسی بھی وقت حملہ آور ہوسکتے ہیں۔
مقامی میڈیا ”ریڈیو زرمبش“نے کوہلو کی رہائشی ڈوم ٹکر سے تعلق رکھنے والی لعل جان کی والدہ کی ایک ویڈیو جاری کردی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ایک کمزور و بے سہارا عورت ہے، کچھ غنڈے اور بدمعاش لوگ ہمیں ہمارے گھروں پر حملہ آوار ہونے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ مخالف گروہ (چار بھائی:محمد نواز،رب نواز،محمد کریم، اختیار ولدیت بختیار جو کہ گلشن معمار کراچی کے رہائشی ہیں)۔ لیکن آج کل کوھلو و چمالنگ کے علاقوں میں مسلح گھوم رہے ہیں۔
انھوں نے ان مذکورہ افراد پر الزام لگاتے ہوئے کہا اس سے قبل بھی ان لوگوں نے ہمارے گھروں پر حملہ کرکے گھر کے کئی افراد کو زد و کوب کیا تھا۔
لعل جان کی والدہ کے مطابق ان بدمعاشوں کو علاقے کے کئی بڑے شخصیات کی دست شفقت حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ ہمیں ہر بار دھمکی آمیز فون کالز کرتے ہیں اور اب سننے میں آیا ہے کہ وہ کوھلو میں موجود ہیں اور وہ ہتھیاروں سے بھی لیس ہیں۔جو کسی بھی وقت ہمارے گھروں پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ان سے ہمارے مرد اور خواتین کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انھوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے میں ڈپٹی کمشنر کوھلو، اسسٹنٹ کمشنر سفید و کوھلو، جوذیشل مجسٹریٹ، رسالدار میجر شیر محمد لیویز فورس، ہیومن رائیٹس ایکٹوسٹس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست کرتی ہوں کہ ہماری مدد کی جائے اور ہماری آواز کو سنا جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر کل ہمارے جان و مال کو نقصان ہوا تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ کی ہوگی۔