کابل ایئرپورٹ چھوڑنے سے قبل امریکی افواج نے اپناجنگی ساز و سامان ناکارہ بنادیا

0
252

ایک امریکی جنرل نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے پیر کو روانگی سے قبل کابل ہوائی اڈے پر کئی طیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ایک ہائی ٹیک راکٹ ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنادیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکینزی نے کہا کہ طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد 2 ہفتوں میں انخلا مکمل کرنے سے قبل 73 طیارے جو پہلے ہی حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود تھے ’غیر مسلح‘ یا بیکار ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ طیارے دوبارہ کبھی پرواز نہیں کرسکیں گے اور کوئی بھی اسے کبھی چلا نہیں سکے گا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے بیشتر غیر مشن کے ساتھ شروع کرنے کے قابل ہیں لیکن یقینی طور پر وہ دوبارہ کبھی اڑنے کے قابل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پینٹاگون نے 14 اگست کو ایئرلفٹ شروع ہونے کے بعد کابل کے ہوائی اڈے کا انتظام سنبھالنے اور چلانے کے لیے تقریبا 6 ہزار فوجیوں کی ایک فورس تشکیل دی تھی۔

جس نے تقریباً 70 ایم ار اے پی مسلح ٹیکٹکل گاڑیاں چھوڑی ہیں جن کی فی کس قیمت 10 لاکھ ڈالر ہے تاہم ان گاڑیوں اور 27 (ہائی موبیلیٹی ملٹی پرپرز وہیلڈ وہیکل) ہومویز کو ناکارہ کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان گاڑیوں کو دوبارہ کبھی بھی کوئی بھی استعمال نہیں کرسکتا’۔

امریکا نے راکٹ، گولہ باری اور بمباری روکنے کا نظام سی-آر اے ایم بھی چھوڑا ہے جسے ایئرپورٹ کو راکٹ حملوں سے محفوظ رکھنیکے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

اس نظام نے پیر کے روز داعش کی جانب سے کابل ایئرپورٹ پر حملے کے پانچ راکٹوں کو روکنے میں مدد کی تھی۔

جنرل میکینزی نے کہا کہ آخری امریکی طیارے کے اڑان بھرنے سے قبل آخری لمحے تک ہم نے یہ نظام فعال رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان سسٹمز کو کھول کر الگ کرنا ایک انتہائی پیچیدہ اور وقت طلب کام ہے اس لیے ہم نے انہیں ڈی ملٹرائزڈ کردیا تا کہ انہیں دوبارہ کوئی استعمال نہ کرسکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here