پاکستانی فورسز نے8 افراد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا ہے۔

0
342

پاکستانی فورسز کا یلغار مقبوضہ بلوچستان میں جاری،8 بلوچ فرزند پاکستانی فورسز ہاتھوں حراست بعد لاپتہ کر دئیے گئے ہیں، ضلع کیچ سے7اور ایک نوجوان خضدار سے لاپتہ ہوا ہے۔

ہفتہ کی صبح سویرے پاکستانی فورسز نے کیچ کے تحصیل تمپ کونشکلات میں چھاپہ مارکر چار افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

حراست بعد لاپتہ ہونے والوں میں عبداللہ ولد حسین علی،سھراب ولد رحیم بخش، گہرام ولد نادل اور ستار ولد الٰہی بخش شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق فورسز نے چھاپے کے بعد گھروں سے قیمتی سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

اسی طرح فورسز نے آپسر سے داؤد لطیف ولد عبدالطیف کو ماورائے عدالت گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔ جبری گمشدگی کے شکار نوجوان کو جبری لاپتہ کرنے والے اہلکاروں نے گھروالوں کی مزاحمت پر انھیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ایک کزن کو بندوق کے بٹوں سے مار کر شدید زخمی کردیا۔

کیچ سے لاپتہ ہونے والوں کی شناخت سمیر مراد اور رستم حسن کے ناموں سے ہوئی ہے،جوکہ طالب علم بتائے جاتے ہیں۔مقامی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوان طالب علموں کو فورسز نے 9 جون کو کیچ کے مرکزی شہر تربت سے ہیرونک جاتے ہوئے دوران سفر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

دریں اثنا ادھر خضدار کے علی ہسپتال سے پاکستانی خفیہ اداروں نے ایک شخص کو حراست میں لے لاپتہ کردیا ہے جسکی شناخت وسیم ولد شریف کے نام سے ہوئی ہے۔

یادرہے کہ بلوچ طالب علموں اور نوجوانوں کی جبری گمشدگی پاکستانی فوج کی جانب سے ہردن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ گذشتہ روز فورسز نے کوئٹہ سے بھی دو طالب علموں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج ماما قدیر بلوچ کی سربراہی میں جاری ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here