پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق ہوگئی

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

کراچی میں 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے دوسرے کیس کی بھی تصدیق کردی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘دونوں کیسز کا کلینیکل اسٹینڈرڈ پروٹوکولز کے مطابق خیال رکھا جارہا ہے اور دونوں افراد کی حالت مستحکم ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ‘حالات کنٹرول میں ہیں اور گھبرانے کی ضرورت نہیں۔’

ڈاکٹر ظفر مرزا نے تفتان سے واپس آکر جمعرات کو پریس کانفرنس کرنے کا بھی اعلان کیا۔

قبل ازیں کراچی کے 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جو پاکستان میں وائرس سےمتاثرہ پہلا مریض ہے۔

آغا خان ہسپتال سے جاری بیان میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ‘مریض آئسولیشن وارڑ میں ہے اور بہتر حالت میں ہے’۔

ہسپتال کا کہنا ہے کہ ‘ہمارے اسٹاف، طلبہ اور دیگر مریضوں کو وائرس کی منتقلی سے بچانے کو یقنی بنانے کے لیے انفیکشن کنٹرول سے متعلق سخت اقدامات کردیے گئے ہیں’۔

بیان میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ‘گھبرانے کی بات نہیں ہے اور تحمل کا مظاہرہ کریں’۔

آغا ہسپتال کا کہنا ہے کہ ‘ہمارے ماہرین متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں تاکہ کوروناوائرس سے متعلق انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور ہم اپنے ہسپتال میں اور کلینکس میں آنے والے مریضوں کو محفوظ بنانے کے لیے یقینی اقدامات کررہے ہیں، ہسپتال اور کلینکس محفوظ اور کھلے ہوئے ہیں’۔

صوبائی وزیر صحت کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نےکراچی میں نوجوان کے وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا 22 سالہ نوجوان ایران سے 20 فروری کو آیا تھا، نوجوان ایران میں ہی وائرس سے متاثر ہوا اور وہاں ان میں علامات ظاہر ہوئی تھیں۔

میڈیا کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ نوجوان آج نجی ہسپتال میں آیا تھا جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو بھی بلایا گیا اور مریض اور ان کے اہل خانہ کو ہسپتال میں ہی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میران یوسف نے کہا کہ 22 سالہ متاثرہ شہری اور ان کے اہل خانہ کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے تمام افراد کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ سفر کے دوران وائرس کسی اور مسافر کو منتقل نہ ہوا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ شہری کو کراچی کے نجی ہسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور تمام متعلقہ محکموں کو مطلع کیا گیا ہے۔

ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بھی بیان میں نوجوان میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘متاثرہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘نوجوان کو ایئرپورٹ پر اسکین نہیں کیا گیا تھا، ایئرپورٹ صوبائی حکومت کے کنٹرول میں نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں جہاں فوری طور پر سرویلنس بڑھانے کی ضرورت تھی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت تمام اقدامات کر رہی ہے، متاثرہ شخص کے ساتھ جہاز میں سفر کرنے والے دیگر افراد کو بھی تلاش کر رہے ہیں جبکہ ایران سے فلائٹس روکنا بھی ضروری قدم ہوگا’۔

بعد ازاں اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں کے آئسولیشن وارٹ میں کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کو داخل کرادیا گیا اور اس کی تصدیق کی گئی۔

این آئی ایچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے متاثرہ شخص کاروباری ہیں اور ایران آتے جاتے رہتے ہیں اور چند دن قبل ہی ایران سے آئے تھے لیکن صحت کی خرابی کے باعث راولپنڈی میں ٹھہرے ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو وہ پمز آئے جہاں انہیں ائسولین وارڈ میں رکھا گیا۔

ترجمان پمز کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص سکردو سے اسلام آباد آئے اور انہوں نے ایک ایک ماہ پہلے ایران کا سفر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے اور تشویش کی بات نہیں۔

پاکستان نے ایران میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے پیش نظر بلوچستان کی سرحد عارضی طور پر بند کردی تھی اور تفتان اور سرحدی علاقے میں انتظامات کیے گئے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment