بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ کے علاقے دازن کے رہائشی محمد سعید نے کہا ہے کہ میری بیٹی شہید کلثوم کی قتل میں نامزد ملزمان عبدالجلیل ولد مولابخش سکنہ دازن اور شریف عرف ٹیڈی ولد احمد سکنہ تمپ کی ضمانت پر رہائی سے میں اور میرے چاروں نابالغ نواسے شدید خوف و حراس کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت اپنا کام بہتر جانتی ہے، مجھ کو عدالت پر پورا یقین ہے کہ مجھ کو انصاف ملے گا، مگر دونوں قاتلوں کو ضمانت پر رہائی دینے سے میرے بازار دازن میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مزید پریشانی کا شکار ہیں۔ گذشتہ سال 15 جون کو تمپ کے علاقے دازن میں میری بیٹی مسماہّ کلثوم کو رات کی تاریکی میں ڈکیتی کی واردات کے دوران قتل کردیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سونا، نقدی، موبائل، گھریلو اشیاءچوری کرکے لئے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں والد محمد سعید نے اپنے مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف تمپ پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے اس واقعہ کے خلاف آل سیاسی پارٹیز، سول سوسائٹی، انجمن تاجران نے مجرمان کی گرفتاری کئیلے احتجاج بھی کیا تھا۔
جس پر تمپ پولیس انتظامیہ نے دو ملزمان عبدالجلیل ولد مولابخش سکنہ دازن تمپ اور شریف عرف ٹیڈی ولد احمد سکنہ تمپ کو گرفتار کر کے چالان عدالت کیا تھا۔
مذکورہ دونوں قاتلوں کو گذشتہ دنوں معزز عدالت نے ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے جس سے مجھ سمیت میرے خاندان اور نابالغ نواسے شدید خوف اور حراس کا شکار ہیں۔
ہم توقع رکھتے ہیں کہ عدالت ہماری کیس کو بہتر انداز میں منطقی انجام پر پہنچائے گی۔