ڈاکٹر منان کے نقش قدم پر چل کر شہید یا آزاد ہونا ہے، ڈاکٹراللہ نذر

0
307

بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ٹوئٹر” پراپنے ایک ٹویٹ میں شہید ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت کی پانچویں برسی کے مناسبت سے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ

ڈاکٹر منان بلوچ کو بچپن سے ہی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی ماں کا انتقال ہوا تو انہوں نے اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ سخت زندگی گزاری۔ 1986 میں اس کے والد کو اس وقت ہلاک کردیا گیا جب ہم دونوں ہائی اسکول میں تھے۔ وہ چار سال تک ٹیچر رہے پھر بھی میڈیکل آفیسر بننے تک اپنی جدوجہد اور تعلیم جاری رکھے۔ پھر وہ اپنا عہدہ چھوڑ کر بلوچ تحریک آزادی کا سیاسی چہرہ بن گئے۔ وہ کبھی ایک لمحہ کے لئے بھی نہیں رکا۔ منان جان کے لئے بے حد پیار اور احترام۔ ہمارا مقصد ان کے نقش قدم پر چلنا ہے، یا تو شہید ہونا یا آزاد ہونا ہے۔

واضع رہے کہ ڈاکٹر منان بلوچ کو تیس جنوری دو ہزار سولہ کو ایک تنظیمی دورے کے دوران پاکستانی فوج نے مستونگ میں ساتھیوں سمیت بی این ایم کے ایک ممبر کے گھر میں گھس کر گولیوں سے بون کر شہید کیا۔

بی این ایم کے مطابق مستونگ میں بی این ایم کے سینئر ممبر اشرف بلوچ کے مہمان خانے میں انہیں معروف قلمکار بابو نوروز، اشرف بلوچ اور اس کے بھائی حنیف بلوچ اور ساجد بلوچ کے ساتھ شہید کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here