سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق امریکی صدر براک اوباماامریکی صدارتی امیدوارجو بائیڈن، ایلون مسک اور بل گیٹس سمیت متعدد ارب پتی افراد اور کئی معروف کمپنیوں کے اکاو¿نٹس کو ہیکرز نے نشانہ بنایا اور ان اکاو¿نٹ سے جاری کیے گئے پیغامات سے بٹ کوائن کے ذریعے رقم مانگی۔
ٹیسلا اور سپیس ایکس کمپنی کے مالک ایلون مسک کی ٹویٹ سے سب سے پہلے یہ پیغام آیا جس میں کہا گیا کہ ‘میں بہت خوش ہوں اور جو بھی میرے بٹ کوائن ایڈریس پر رقم بھیجے گا تو میں اسے دگنی رقم واپس کروں گا۔ آپ مجھے ایک ہزار ڈالر بھیجیں، میں آپ کو دو ہزار ڈالر واپس بھیجوں گا۔ اور یہ میں صرف اگلے تیس منٹ کروں گا۔’
ایلون مسک کے بعد مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کے اکاو¿نٹ سے بھی اس سے ملتا جلتا پیغام دیا گیا۔
حالانکہ دونوں اکاو¿نٹس سے بٹ کوائن والی ٹویٹس فوراً حذف کر دی گئی تھیں لیکن مسلسل اسی نوعیت کی دوسری ٹویٹس بھی کی جا رہی تھیں۔
بل گیٹس کے ترجمان کی جانب سے کی گئی ٹویٹ میں بتایا گیا کہ بل گیٹس نے اس نوعیت کی کوئی ٹویٹ نہیں کی ہے اور یہ ٹوئٹر پر کسی قسم کی خرابی کا نتیجہ ہے۔
بٹ کوائن والی ان ٹویٹس کے سامنے آنے کے کچھ دیر بعد ٹوئٹر سے بھی پیغام آگیا جس میں کہا گیا کہ کمپنی کو اس واقعے کا علم ہے اور وہ ان تمام اکاو¿نٹس کا جائزہ لے رہیں جو متاثر ہوئے ہیں اور اس کی تفتیش کر رہے اور تاکہ جلد از جلد اس معاملے کو ٹھیک کیا جائے۔
متاثر ہونے والے دیگر اکاو¿نٹس میں ٹیکنالوجی کمپنی ایپل، اووبر، ایمازون کے بانی جیف بیزوس، ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائڈن، معروف موسیقار کانئیے ویسٹ اور دیگر کئی نام شامل ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹوئٹر پر اس طرح حملہ ہوا ہو اور معروف شخصیات کے اکاو¿نٹس ہیک کر لیے گئے ہوں۔
ماضی میں ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کا اکاو¿نٹ بھی ایسے ہی متاثر ہوا تھا اور اس کے علاوہ بڑی اور معروف کمپنیوں کے اکاو¿نٹ پر بھی اسی طرح ہیکنگ کے حملے ہو چکے ہیں۔
بی بی سی کے سائبر سکیورٹی کے رپورٹی جو ٹائڈی اس ‘آپریشن’ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رقم دگنی کرنے کے ایسے فراڈ ٹوئٹر پر سالوں سے چل رہے ہیں لیکن موجودہ واقعہ اس لحاظ سے منفرد ہے اس میں بڑی تعداد میں معروف افراد اور کمپنیوں کے اکاو¿نٹس کو ایک ساتھ ہیک کیا اور اتنے بڑے پیمانے پر ایسا کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید اس بارے میں لکھا کہ اس سے ظاہر یہ ہوتا ہے کہ ٹوئٹر کا پلیٹ فارم کمزور ہے اور کیسے ان کمزوریوں کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
‘حملہ آوروں کے پاس اتنے بڑے اور معروف اکاو¿نٹس تک رسائی حاصل کرنے کا مطلب تھا کہ وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا نقصان کر سکتے تھے۔ تاہم موجودہ واقعے سے ظاہر ہے کہ ان کا مقصد صرف جلد از جلد رقم بنانا تھا۔’
جتنی دیر یہ بٹ کوائن ایڈرس، جس پر رقم مانگی گئی تھی، آن لائن رہا اس پر ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم منتقل کر دی گئی تھی۔
جن اکاو¿نٹس کو اب تک نشانہ بنایا گیا ان تمام کے لاکھوں اور کروڑوں کی تعداد میں فالوورز ہیں۔
دنیا کی کئی نامور شخصیات کے ٹوئٹر اکاﺅنٹس بدھ کی شام ہیک ہوئے ہیں جن میں امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن، ارب پتی بل گیٹس اور ریپر کین ویسٹ سمیت دیگر شامل ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر براک اوباما، ٹیسلا کے ارب پتی سربراہ ایلون مسک، امیزون کے بانی چیف بزور کے علاوہ اوبر اور ایپ کے کارپوریٹ اکاﺅنٹس بھی ہیک ہوئے ہیں جن کے ذریعے ہیکرز نے بٹن کوائن خریدنے کا پیغام بھیجا تھا۔
فوری طور پر معاملے کی واضح وجوہ کا پتا نہیں لگ سکا لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ کسی ایک اکاﺅنٹ یا ایک سروس تک محدود نہیں ہے۔
اس کی وجہ سے شیئر مارکیٹ کاروبار بند ہونے پر ٹوئٹر کے حصص میں تقریباً چار فی صد کی کمی واقع ہو چکی تھی۔
ایک اِی میل میں ٹوئٹر نے بتایا ہے کہ معاملے پر غور کیا جا رہا ہے، اور جلد ہی اس پر تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا۔
ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے کمپنی کے بعض ملازمین کے اکاﺅنٹس تک رسائی حاصل کی جس کے بعد وہ کمپنی کے انٹرنل سسٹم تک پہنچ گئے تھے۔
ہیک ہونے والی شخصیات کے اکاﺅنٹس سے کی جانے والی چند ٹوئیٹس کو فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ اکاﺅنٹس پر پھر سے قبضے کی کوششیں جاری ہیں۔
ٹیسلا کے ارب پتی سربراہ، ایلون مسک کے معاملے میں ‘کرپٹو کرنسی’ سے متعلق ٹوئٹ کے مطالبے کو پہلے ڈیلیٹ کیا گیا، لیکن کچھ ہی دیر میں اسی موضوع پر ایک اور ٹوئٹ سامنے آیا۔
بائیڈن کی انتخابی مہم کے ترجمان سے بیان لینے کی کوشش کی گئی، لیکن انہوں نے فوری ردِ عمل ظاہر نہیں کیا جب کہ ٹیسلا بیان دینے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔