ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو امریکا جانے سے روکنے، پاسپورٹ و موبائل چھیننے پر ایس ایس پی ودیگر فریقین سے جواب طلب

0
16

پاکستان کے سندھ ہائیکورٹ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ و انسانی حقوق کی کارکن ماہ رنگ بلوچ کی بیرون ملک جانے سے روکنےاورپاسپورٹ وموبائل فون چھیننے سے متعلق انکوائری کی درخواست کی سماعت پر سماعت ہوئی۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی جانب سے اُن کے وکیل جبران ناصر نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو ٹائم میگزین کی جانب سے امریکہ میں دعوت دی گئی تھی، تاہم انھیں بغیر کسی وجہ کے کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔‘

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ’کراچی ایئرپورٹ کے باہر پولیس افسران نے درخواست گزار سے زبردستی پاسپورٹ اور موبائل فون بھی چھین لیا۔‘

ماہ رنگ بلوچ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست پر عدالت نے ایس ایس پی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے ایک شہری نے ماہ رنگ بلوچ کے خلاف پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا۔

ماہ رنگ بلوچ کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ وہ اور ان کے ساتھی ’پڑھے لکھے مرد و خواتین کو ورغلا کر نامعلوم مقامات پر پناہ دینے کے بعد سکیورٹی اداروں پر الزامات لگا کر سنگین نوعیت کی دھمکیاں دیتے اور ہمارے انصاف کے ایوانوں میں ان اداروں کو نیچا دکھانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔‘

دوسری جانب اپنے خلاف ایف آئی آر پر ردِ عمل میں بی بی سی کے نامہ نگار ریاض سہیل سے بات کرتے ہوئے ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ایسا تمام سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو دیوار سے لگانے کے لیے کیا جاتا ہے۔‘

ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’یہ سب ہمیں بین الاقوامی سطح پر پہچان ملنے کے بعد ہمیں مقصد سے ہٹانے اور ڈرانے کی ایک بوگس کوشش ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میرا پاسپورٹ چھینے جانے پر میری ایف آئی درج نہیں کی گئی۔ لیکن الٹا مجھ پر ایف آئی آر درج کر دی گئی۔‘

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here