پاکستانی مقبوضہ کشمیر: عوامی تحریک پرریاستی کریک ڈاؤن جاری،مزید درجنوں افراد گرفتار

0
120

پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری عوامی حقوق کی تحریک اور11 مئی کے لانگ مارچ اسمبلی کے گھیراؤ کے خلاف پاکستانی فورسز کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔

گزشتہ روز سے جاری کریک ڈائون سے درجنوں افراد کو گرفتار و تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ رات گئے مختلف لیڈران کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے۔

کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے ضلع مظفر آباد میں دس دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردیا ہے جبکہ ڈڈیال میں آنسو گیس کی وجہ سے سکول کی بچیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔

گزشتہ روزڈوڈیال عوامی ایکشن کمیٹی اور انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ۔جس سے فورسزکی آنسو گیس اور لاٹھی چارج سے ایک معصوم بچی ہلاک ہوگئی تھی۔

دوسری جانب تھوراڑ کی عوام نے بسلسلہ 11مئی تعینات پولیس اضافی نفری کو رہائش اور کھانا دینے سے انکار کر دیاہے۔

تھوراڑ پولیس کی اضافی نفری کو پلازہ مالکان نے رہائش دینے اور تمام ہوٹل مالکان اور تاجران نے کھانا اور دوسری اشیا نہ دینے کا فیصلہ کر دیا۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے 20 رہنما میرپور ڈویڑن سے گرفتار کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق 11مئی کو ہونے والے لانگ مارچ سے خوف ذادہ ریاست نے کارروائی کرتے ہوتے ہوئے میرپور سے عوامی ایکشن کمیٹی کی 21 ایکٹیوسٹ کو گرفتار کر لیا۔

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ضلع کوٹلی بھمبر میر پور سے گرفتاراب تک مندرجہ ذیل ایکٹیوسٹ کی فہرست جاری کردی ہے ۔
توصیف علی جرال ایڈوکیٹ،سید شفقت گیلانی،ایاز کریم،عبدلرحیم ملک کونسلر،چوہدری لطیف،پروفیسر عزیز نجم،عابد اسلم،رضوان کرامت،ندیم سرفروش،وقاص دلپزیر،ساجد جرال ایڈوکیٹ،آصف جرال،آفتاب جموں کشمیری،کمال خان ،شفیق چاچا،خضرعباس،عابد راجوروی،طلحل ملک،خواجہ سہیل،راجہ تنویر احمد اور ناصر انصاری ایڈوکیٹ شامل ہیں جنہیں فورسز نے گرفتار کرلیا ہے۔

منڈھول سہنسہ کھورٹہ،نکیال ڈوڈیال تتہ پانی کے شہروں میں گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری ہے، عوام میں بہت غم وغصہ پایا جارہا ہے۔

انتظامیہ بدترین تشدد پر اتر آئی ہے۔جبکہ آج جمعہ کے روز بھی گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here