اقوام متحدہ کا پاکستان سے مجوزہ آئینی تبدیلیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی نے ججوں اور وکلا کی آزادی سے متعلق حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر نظرثانی پر غور کرے۔

چودہ اکتوبر کو وفاقی حکومت کو لکھے گئے ایک خط میں مارگریٹ سیٹرتھویٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہےکہ مجوزہ آئینی پیکج، عدالتی آزادی اور شہریوں کے منصفانہ ٹرائل کے حق کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، جیسا کہ بین الاقوامی معاہدے کے آرٹیکل 14 کے تحت ایک مجاز، آزاد اور غیر جانبدار ٹریبونل کی ضمانت دی گئی ہے۔

https://twitter.com/SRjudgeslawyers/status/1846967441752018986

اقوام متحدہ کی نمائندہ نے کوئی تکنیکی مشورہ فراہم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ بات چیت کی پیشکش کی تاکہ مجوزہ آئینی ترمیم انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق ہو۔

مارگریٹ سیٹرتھویٹ نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی ہے۔

خط میں پاکستان میں باالخصوص آزاد اور غیر جانبدار عدالتوں کے سامنے منصفانہ ٹرائل اور اپیلوں اور عدالتی نظرثانی تک رسائی کے حق، عدلیہ کی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مجوزہ ترامیم کے مضمرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment