کوئٹہ : بیوٹمزکے اساتذہ سہیل بلوچ اور اکرم بلوچ کوگرفتارکرلیا گیا

0
52

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے فیکلٹی ممبران اساتذہ سہیل بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کو یونیورسٹی کے احاطے میں پولیس گرفتار کرلیا۔

کہا جارہا ہے کہ معززاساتذہ کوبیوٹمز ملازمین کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر گرفتار کیا گیا ہے ۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان اساتذہ کی گرفتار ی میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کی انتظامیہ ملوث ہے جواپنی بد عنوانیوں کو چھپانے کے لئے فیکلٹی ممبران کوگرفتارکروارہی ہے۔

اس سلسلے میں اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے فیکلٹی ممبران سہیل بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کی یونیورسٹی کے احاطے میں پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کی ناہل انتظامیہ اپنی بد عنوانیوں کو چھپانے کے لئے فیکلٹی ممبران کو پولیس کی ملی بھگت سے گرفتاری پر اتر آئی ہے تاکہ قابل احترام اساتذہ کرام ناہل انتظامیہ کی بدعنوانیوں پر خاموش رہیں اور ناہل انتظامیہ اپنی بدعنوانیوں کا بازار گرم رکھے اور کوئی اس کے خلاف آواز نہ اٹھائی جائے ۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف تربت نے ہر وقت فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے اور فیکلٹی ممبران کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے لئے آواز اٹھائی گی اور ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بیوٹمز کے چانسلر گورنر آف بلوچستان سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بیوٹمز کے قابل احترام استاتذہ سہیل انور بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کو پولیس کی غیر قانونی تحویل سے رہا کروائیں اور ناہل انتظامیہ کی بد انتظامیاور بد عنوانی پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کریں تاکہ بیوٹمز کے ناہل انتظامیہ کی بدانتظامی اور بد عنوانی طشت ازبام ہوسکے جس سے ملکی قانون حرکت میں آسکے۔

اسی طرح بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے ایک جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا کہ بیوٹمز یونیورسٹی کے اساتذہ سہیل انور اور اکرم بلوچ کی گرفتاری کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیوٹمز ملازمین کے حقوق کے لئے ہر صف اول دستے کا کردار ادا کرنے والا معزز اساتذہ کو ہراساں کرنے بعد گرفتار کرنا انتہائی شرم ناک ناقابل برداشت عمل ہیں ،بلوچستان میں شعور پھیلانا اب جرم بن گیا ہیں آئے روز ریاست کے الہ کار نت نئے طریقوں سے بلوچستان کے شعور یافتہ طبقہ معزز اساتذہ پے حملہ اور ہو رہی ہے ۔

مرکزی ترجمان مزید کہا کہ دانشوروں کا کردار تحریکوں میں راہشون کا ہوتا ہے اور وہ ہر تحریکوں میں بطور پالیسی ساز اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ دنیا میں ہر کہیں جب بھی کہی بھی تحریک کی مزاحمت اور قومی شعور کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام ہوتی ہے تو اس قوم کے دانشوروں اور دوسرے شعبہ ہائے زندگی کے اہم شخصیتوں پر وار کرکے مختلف طریقوں سے ہراساں کرتی ہیں اسی طرح ریاست کی بربریت سے کوئی دانشور، وکیل صحافی یا استاد محفوظ نہیں ہے اور مزید ہم اگاہ کرنا چاہتے ہیں اگر بیوٹمز کے معزز اساتذہ کے خلاف انتقامی کارروائیاں ترک نہیں کی گئی اور معزز اساتذہ کے خلاف سازشوں مین ملوث کرداروں کو بے نقاب کر کے سزا نہیں دی گئیں تو بی ایس اؤ پجار دیگر ترقی پسند طلبہ تنظیموں کے ساتھ ملکر اپنی احتجاجی تحریک کو وسعت دے کر سخت سے سخت احتجاج کا راستہ اختیار کریگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here