بلوچستا ن ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے گوادر میں 70فیصد پانی کی نکاسی مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ محض میڈیاپر ریاستی دعوے ہیں زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سندھ کی جدید مشینری سے بڑے پیمانے پر پانی کی نکاسی کی ہے جس کے تحت گوادر میں جمع 70 فیصد بارش کا پانی نکال دیا۔
پی ڈی ایم اے کا دعویٰ ہے کہ 2 روز میں گوادرمیں معمولات زندگی معمول پرآجائیں گے جب کہ شہر کے بیشترعلاقوں میں دکانیں کھل گئی ہیں۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ گوادر کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بحال کردی ہے جن علاقوں میں پانی موجود ہے وہاں بجلی بند ہے۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں نے پی ڈی ایم اے اورڈی سی کے دعوے مسترد کردیے اور کہا کہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں ۔حکومتی اہلکار گوادر میں حالیہ بارش سے میگا پروجیکٹس کی قلعی کھل جانے پرمیڈیا پر جھوٹ سے جھوٹ بول رہے ہیں تاکہ گوادر کے حوالے سے جو بیانیہ اور کہانی گھڑی گئی ہے وہ اسی طرح برقرار رہے اور سرمایہ داروں کو بے وقوف بنایا جاسکے ۔
علاقہ مکینوں کا کہناہے کہ جی ڈ ی اے ،گوادر پورٹ اتھارٹی ، میونسپل کمیٹی کوئی ادارہ چار دنوں سے رکھے پانی کی نکاسی نہیں کی بلکہ لوگوں اپنی مدد آپ کے تحت جنریٹر مشینوں کا انتظام کیا اور ان کے لئے فیول کا خود بندوبست کرکے پانی کو نکال رہے ہیں لیکن اب بھی کئی جگہوں پر پانی موجود ہے اور کئی گھر زمین بوس اور کئی ناکارہ ہوچکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ بے یارو مددگار ہیں ، نہ سرپرسایہ ہے نہ خوارک و دیگر بنیادی ضرورت کی چیزیں میسر ہیں بس لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ایک دوسرے کو سہارا دے رہے ہیں اور کمک کر رہے ہیں سرکار کی دوردور تک کوئی آثار نہیں ہے ۔