پسنی میں دوروزہ کتب میلہ کاانعقاد، فن پاروں کی نمائش

0
136

بلوچستان کے ضلع گوادر ساحلی شہرپسنی میں ڈگری کالج کے زیر اہتمام دو روزہ کتاب میلہ کا انعقادا کیا گیا۔

میلے کی افتتاحی تقریب کا بروز جمعہ پسنی ڈگری کالج میں باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

منعقدہ تقریب کے مہمان خاص اسسٹنٹ کمشنر پسنی محمد جان بلوچ رہے جس نے باقاعدہ پروگرام کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر چیئر مین میونسپل کمیٹی نور احمد کلمتی ، وائس چیئرمین فہیم جوہر ، چیف میونسپل آفیسر مندوست بلوچ ،تحصیلدار پسنی شیہک حیات ، پسنی ڈگری کالج کے پرنسپل شہزاد ہاشم موجود تھے۔

منعقدہ کتب میلہ میں ڈگری کالج سمیت مختلف گرلز اسکولوں کی طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

دو روزہ کتاب میلہ میں مختلف پبلکیشنز نے اپنی اپنی کتابوں کے اسٹالز سجائے، مختلف آرٹسٹوں نے اپنے مصوری و فن پاروں کے نمائش کے لیئے بھی اسٹال لگائے ۔

علاوہ ازیں طالبات کی جانب سے ڈرامہ ، ٹیبلو ،علمی مباحثے، بلوچی اردو مشاعرہ، فن پاروں کی نمائش، اسٹیج ڈرامہ اور دیگر کئی پروگرام بھی پیش کئے گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر پسنی و دیگر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اس طرح کے ایونٹ منعقد کرنے سے طلبا اور طالبات میں کتب بینی کے فروغ سے معاشرے میں مثبت سرگرمیاں جنم لیتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پسنی ہمیشہ سے علم و ادب سمیت فن و مصوری کا گہوارہ رہا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ ہمیں دنیا کے کسی بھی کونے ایسی قوم نہیں ملی گی جس نے کتابوں سے دوری اختیار کرکے دنیا میں ترقی کی ہے ، کتابیں دنیا میں ترقی کی پہلی سیڑھی ہے جو ہمیں علم سے مالا مال کرتا ہے ،کتب بینی ہی کی وجہ سے قوموں کی ترقی و خوشحالی ہمیں ہر شعبہ میں دیکھنے کو ملے گی ، اس طرح کی تقریبات میں طلباءکی جوش و خروش کو دیکھ کر ثابت ہوتا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ہمارے طلبا کے ساتھ طالبات بھی علم کے متلاشی و دلدادہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم کو انقلابی و جنگی بنیادوں پر کتاب و قلم کو دنیا کے ہر میدان میں بطور ہتھیار استعمال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کتب بینی اور اور علم واحد چیزیں ہیں جو دنیا میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتی ہیں ،آج کے پروگرام میں نوجوانوں کے فن پارہ ، دست کاری و مصوری کو دیکھ کر اس بات سے کوئی انکاری نہیں ہوسکتا کہ پسنی علم و ادب ، فنون و آرٹ کے حوالے سے لکھنوکی حیثیت رکھتا ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here