بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ، وفاقی وزیر توانائی و آبپاشی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے پارٹی سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل کی ہدایت پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ۔
شہباز شریف نے بی این پی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد مسئلے کوحل کئےبغیر بلوچستان کی صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حکومت بلوچستان نیشنل پارٹی کی تجاویز پر عمل پیرا ہو کر عملی اقدامات اٹھا تے ہوئے سنجیدگی کیساتھ عوام کو مشکلات سے نجات دلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑے اور آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹی اکائی کے مسائل بھی زیادہ ہیں، انہیں حل کر کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کیا جا سکتا ہے، صوبے سے بیروزگاری ،مہنگائی اور بد امنی کو ختم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر بلوچستان سمیت ملک بھر میں جو لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے اس مسئلے کو حل کر کے معاشی اور دیگر مسائل کو بہتر طور پر حل کیا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے بی این پی نے بلوچستان سے لاپتہ افراد کو منظر عام پر لانے اور اس سلسلے کو روکنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کیا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کو جب تک سنجیدگی کیساتھ حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک بلوچستان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں بنایا جاسکتا اس لئے لاپتہ افراد کا مسئلے فوری طور پر حل طلب ہے اور اس کو پہلی ترجیح کے طور پر حل کیا جائے،بی این پی نے ہمیشہ بلوچستان کے سلگتے ہوئے حالات اور مسائل کے حل کیلئے ہر فورم جس میں ایوان بالا ایوان زیریں اور صوبائی اسمبلی میں آواز بلند کرتے ہوئے ان کے حل کے حوالے سے اپنی تجاویز دی ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے بی این پی کے وفد کی تمام تجاویز اور حالات کے بارے میں جو بھی امور زیر بحث لائے گئے ان کو ترجیحی بنیادوں پر سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت ان معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی ۔ملک عبدالولی کاکڑ ،میر ہاشم نوتیزئی نے وزیراعظم کا بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے تعاون کرنے کی یقین دہانی کرانے پر شکریہ ادا کیا۔