پاکستان کے وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 19 ویں آئینی ترمیم کو منظور کرنا پیپلز پارٹی کی حکومت کی غلطی تھی، ہمیں دھمکی دی گئی کہ 19 ویں ترمیم پاس کرو ورنہ اٹھارہویں ترمیم کو اڑا کر رکھ دیں گے، ہم دھمکی میں آگئے اور انیسویں ترمیم پاس کرلی۔
بلاول نے کہا کہ اس وقت ہماری حکومت کو دھمکی دینے والوں کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہمارے لیے ایک آئین اور لاڈلے کیلئے دوسرا آئین ہو، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا کردار متنازع نہیں ہونا چاہیے، 52 ٹو بی صدر کے پاس نہیں، نئی 58 ٹو بی عدالت کے پاس چلی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ کیا ایک رات کے نیوٹرل ہونے سے 70 سال کے گناہ یا آئین شکنی معاف ہو جائے گی؟
بلاول نے مطالبہ کیا کہ عدالتی اصلاحات کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، پیپلز پارٹی عدالتی اصلاحات کیلئے تیار ہے۔