سرمایہ دار مزدور دشمن ہے، مفاہمت نہیں ہوسکتی،حب میں لیبر کانفرنس

0
192

یو نا ئیٹڈ لیبرفو رم بلو چستان کے زیر اہتما م لیڈا آڈیٹوریم حب میں لیبر کانفر نس کا انعقاد کیا گیاجس میں انڈسٹریل زون کی مختلف لیبر یونیز اور شہریو ں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

کانفر نس لیڈ ا یونین کے صدر مشتاق موندر ہ کی زیر صدارت منعقد ہو ئی جس کے مہمان خاص مزدور رہنما کامریڈ پریاس جان تھے۔

کانفر نس سے کا مریڈ پر یاس جان، مشتا ق احمد موندر ہ، سر دار کھو سہ، حا فظ رسول بخش، سلیم خان، احمر وحید، مفتی غلام محمد قلندر انی،عبد الغنی مینگل، حا جی بابو محمد یعقوب رونجھو، محمد مٹھل، عبد الواحد مینگل، عبد الرشید موٹک،کامریڈ فقیر محمد، شیر محمد انگا ریہ، ثنا ء بلو چ، بر کت نا در اور عبد الستار سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ مزدوروں اور سرما یہ داروں کے درمیان مفاہمت نہیں ہو سکتی، سر ما یہ داروں کی ہر ممکن کو شش ہے کہ محنت کش تقسیم ہوں ہمیں ان کی چال کو سمجھنا چاہئے اورمتحد ہو کر اپنے حقوق کے لیئے جدوجہد کرنی چاہئے، سر ما یہ دار طبقہ ازل سے ہی ہما را دشمن رہا ہے مگر مزدوروں کی بد حا لی کی ذمہ دار فیڈریشنز اور ٹریڈیونیز بھی ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ مز دور وں کی کم ازکم تنخواہ ایک تو لہ سونے کے برابر ہو نی چاہئے کر ونا وائر س کے دوران حکو مت نے صنعت کا روں کو 12سوارب روپے کا پیکج دیا تھا جبکہ مزدوروں کی تنخواہیں بڑھا نے میں حکو مت کو مو ت آتی ہے، ہمیں عظمت نہیں بلکہ ہمیں ہما را حق دیا جا ئے۔

انہو ں نے کہاکہ کانفرنس کا مقصد مزدوروں میں شعور بیدا ر کرنا ہے اور صحیح معنوں میں اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کو تیز کرنا چاہیئے مزدور اپنے اندر یونٹی پیدا کر یں تب ہی ہم اپنا جا ئز حق سرما یہ داروں سے حاصل کر سکتے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ مزدوروں کے ساتھ کیئے گئے وعدوں کی پاسداری کی جا ئے وفاق نے مزدوروں کی کم از کم تنخو اہ 21ہزارروپے اور سندھ حکو مت نے 25ہزار روپے تنخواہ مقرر کی ہے جبکہ حکو مت بلو چستان نے مزدوروں کی کم ازکم تنخواہ کا 20ہزار روپے کا نو ٹیفکیشن جا ر ی کیا ہے مزدوروں کے حقوق پا ما ل کرکے کو ئی کا میابی حاصل نہیں کرسکتا ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ورکر ویلفیئربورڈ کو کر پٹ حکمر انو ں نے تبا ہی کے دھا نے پر پہنچا دیا ہے،سوشل سیکورٹی میں علا ج معالجہ کی سہو لیا ت بند کر دی گئی ہیں، مزدوروں کو مشینیں اور سائیکلیں ملتی تھیں وہ بھی ملنا بند ہوگئی ہیں، کہا کہ سرمایہ دار اور مزدور گاڑی کے دو پہے نہیں بلکہ آگ اور پانی ہیں ریاست کے تمام ادارے سرمایہ دارانہ نظام کو تحفظ دے رہے ہیں مزدور کو سرمایہ دارانہ نظام نے مذہب قوم زبان و دیگر گروہوں میں تقسیم کردیا پبلک سیکٹر کے مزدور آج سسک سسک کر جی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزدور کو متحد ہوکر اسمبلیوں میں آنا ہوگا مزدور کو اپنا حق سرمایہ دار سے چھیننا ہوگا سرمایہ داروں کی نئی گاڑیاں ایک سے دو اور دو سے تین فیکٹریاں محلات نوکر یہ مزدور کو عدم اداتنخواہ کی رقم ہے۔

مقررین نے کہاکہ حب کی صنعتوں میں ٹھیکیدار تھرڈ پارٹی کے زریعے مزدوروں کا استحصال کررہے ہیں، جبری ریٹائرمنٹ کی شکایت زبان زد عام ہے ٹیکسٹائل ملز بیگار کیمپ میں تبدیل ہوچکی ہیں مزدور کے اوقات کار آٹھ گھنٹے ہے جبکہ سیکورٹی گارڈز سمیت دیگر صنعتی مزدوروں سے بارہ گھنٹے کام لیا جاتا ہے صنعتی مینجمنٹ بونس فائیو پرسنٹ کم از کم تنخواہ کے معاملے پر ڈنڈی مارتی ہے سریا ملز سمیت گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے مزدوروں کو کسی قسم کی سہولت میسر نہیں ہے سیاسی حکومتوں نے ورکر ویلفیئر بورڈ میں غیر ضروری سیاسی بھرتیاں کررکھی ہیں مزدور کے پیسے سے افسران پر تعیش زندگی گذار رہے ہیں بلوچستان ایمپلائز سوشل سیکورٹی مسائل کا گڑھ بن چکی ہے سوشل سیکورٹی کی گورننگ باڈی میں مزدو رہنما شامل کرنے کی بجائے من پسند اشخاص کو رکھا گیا لیڈا کے ملازمین بھی کئی مسائل کا شکار ہیں۔

مقررین نے کہا کہ مزدور طبقات کی سیاست سے دوری اور مزدور قوانین سے لاعلمی بھی ان کے استحصال کا سبب بن رہی ہے مزدوروں میں مزدور قوانین کے متعلق شعور آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے دنیا کے مزدورو ایک ہوجاو اس نعرے کے بجائے نیا نعرہ مزدور رہنماو ایک ہوجاو متعارف کروانا ہوگا۔

مقررین نے کہا کہ ہمیں حب کے مزدوروں کو متحد کرنا ہوگا اسی طرح پورے ملک کے مزدوروں کو مرحلہ وار متحد کرکے عام ہڑتال کرنا ہوگی مزدور ہی ہے کہ صنعتکار سرمایہ دار عیش و عشرت کی زندگی گذار رہا ہے مزدور صنعت کا مالک ہوتا ہے صنعت سے ہونیوالی آمدن پر سب سے زیادہ حق مزدور کا ہے لیبر کانفرنس کے دوران کامریڈ فقیر محمد بلوچ نے ترنم میں نظم پڑھی جس پر شرکاء نے انہیں خوب داد دی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here