طلباپر تشدد کرنے والے جام کمال کو مزید کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن لیڈر

0
207

بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ طلباء پر تشدد اور معاملے کو صحیح انداز میں نہ نمٹانے کااعتراف کرنے والے جام کمال کومزید کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں،مستقبل میں بلوچستان وپاکستان کانام روشن کرنے والے طلباء پر بہیمانہ تشدد،طلباء کی گرفتاری اور ایف آئی آر کے بعد جلد بازی میں واپس لینا حکمرانوں کی نااہلی اور بوکھلاہٹ واضح کرتی ہے،سلیکٹڈ ونااہل وزیراعلیٰ اقتدار کے جانے کے خوف سے ہر قسم کے احتجاج سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکاہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے آن لائن انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء وطالبات کے پر امن احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج،تشدد و گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عوام،طلباء وتعلیم دشمن حکومت کی جانب سے صوبے میں تعلیم کے شعبے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑا گیاہے جام کمال کے احکامات پر پرامن طلباء وطالبات پر رات کے اندھیرے میں تشدد اور گرفتاریاں قابل افسوس ہے،حکمران عوام سے جمہوری حق بھی چھین رہے ہیں،پہلے طلباء پر بہیمانہ تشدد کیا گیا پھر انہیں گرفتارکرکے ان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی اور پھر وزیراعلیٰ ہی کے احکامات پر ایف آئی آر واپس لیکر یہ اعتراف کہ طلباء وطالبات کے معاملے کو بہترانداز میں نہیں نمٹایاگیا حکمرانوں کی اصل غفلت،نااہلی اور ناکامی واضح کرتی ہے متحدہ اپوزیشن گزشتہ تین سالوں سے نااہل وناکام وزیراعلیٰ کی جانب سے ظلم وزیادتیوں اور ناانصافیوں کوآشکار کرتی آرہی ہے ملک کے دیگر صوبوں میں بھی پاکستان میڈیکل کمیشن کے ٹیسٹ کے طریقہ کار کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج ہے لیکن وہاں کسی بھی طالب علم پر تشدد نہیں کیا گیاجبکہ ہمارے نااہل حکمران ہر مسئلے کاحل تشدد،لاٹھی چارج اور ڈھنڈے میں ڈھونڈ رہے ہیں،عوامی حکمران قطعاََ مسائل کو طاقت کے ذریعے حل نہیں کرتے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here