ترکی اور امریکا، کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے دائرہ کار پر متفق ہوگئے

0
263

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ واشنگٹن کے افغانستان سے انخلا کے بعد ترک فوج کے کنٹرول کے تحت ترکی اور امریکا نے کابل ایئرپورٹ کو محفوظ بنانے کے ‘دائرہ کار’ پر اتفاق کرلیا ہے۔

آئندہ ماہ جب فوجی نکل جائیں گے تو ترکی نے ایئرپورٹ کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جسے انقرہ اور واشنگٹن کے بہتر تعلقات کی مثال کے طور پر سراہا گیا۔

ترک صدر نے کہا کہ اس معاملے پر ترکش اور امریکی دفاعی وزرا نے تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘امریکا اور نیٹو سے بات چیت کے دوران ہم نے مشن کے دائرہ کار کا فیصلہ کیا کہ ہم کیا چیز قبول اور کیا قبول نہیں کریں گے’۔

خیال رہے کہ ترکی کے اس اقدام سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے جون میں برسلز میں ہونے والے نیٹو اجلاس کے موقع پر رجب طیب اردوان سے بات چیت کی تھی۔

واشنگٹن نے رہنماؤں کی بات چیت کے بعد حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حفاظت میں نمایاں کردار ادا کرنے کے ترکی کے عزم کو سراہا تھا۔

بعدازاں گزشتہ ماہ ایک امریکی وفد کے دورہ ترکی کے ساتھ دونوں نیٹو اتحادیوں کے درمیان ترکی کے مستقبل کے مشن کی تفصیلات طے کرنے کے حوالے سے بات چیت جاری رہی جبکہ ترک وزیر دفاع اور پینٹاگون کے سربراہ کے مابین بھی متعدد فون کالز پر بات چیت ہوئی۔

خیال رہے کہ کابل ایئرپورٹ مغربی سفارتکاروں اور امدادی کارکنان کے باہر جانے کا مرکزی راستہ ہے۔

خدشات پائے جارہے ہیں کہ امریکی انخلا کے بعد ایئرپورٹ طالبان کے ہاتھوں لگ سکتا ہے اسلیے نیٹو اس کا حل تلاش کرنے کے لیے سرگرداں ہے۔

واضح رہے کہ ترکی سال 2001 سے افغانستان میں ایک اہم کردار رہا جس نے سیکڑوں ترک فوجی وہاں تعینات کیے۔

ایک روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان سے واشنگٹن کا انخلا 31 اگست تک مکمل ہوجائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here